پٹنہ : اللہ اور اوم دونوں ایک ہے، ہمارے ماننے کا طریقہ الگ ہے، جس آدم سے دنیا کی شروعات ہوئی وہ اس زمین پر سب پہلے آئے جسے مہا منو کہا جاتا ہے، یہ وہی آدم ہیں جسے حضرت آدم علیہ السلام کہا جاتا ہے، میرا مقصد کسی بھی مذہب اور عقیدہ کے ماننے والوں کو ٹھیس پہنچانا نہیں ہے مگر جب اس کی گہرائی اور مثبت فکر کے ساتھ مطالعہ کریں گے تو آپ بھی اسے ماننے پر مجبور ہوں گے. جس طرح اوم سے پہلے دنیا کا کوئی تصور نہیں ہے اسی طرح خدا سے پہلے دنیا کا کوئی وجود نہیں ہے، یہ ایک اٹل حقیقت ہے.
مذکورہ باتیں جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی آج جمعیۃ علماء بہار کی جانب سے شری کرشن میموریل ہال میں منعقد صوبائی اجلاس میں موجود لوگوں سے کہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں میرے اس بیان کو میڈیا اور تنگ ذہن رکھنے والوں نے دوسرا رخ دینے کی کوشش کی مگر جو بات میں کہہ رہا ہوں وہ صد فیصد درست ہے، میں ہمیشہ کہتا ہوں اس ملک کے برادران وطن ہمارے بھائی ہیں، ہمیں ان کے ہر سکھ دکھ میں شامل ہونا چاہیے، اگر یہ نہ بھی بلاتے ہوں تو بھی ہمیں ان کے ساتھ حسن ظن اور رواداری کا معاملہ کرنا چاہیے. اسلام ہمیں اس بات کا حکم دیتا ہے کہ اپنے پڑوسیوں اور وطن عزیز کے ساتھ حسن سلوک کا معاملہ کرو.
مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ سارا مذہب صرف اور صرف انسانیت اور عدل و انصاف کا پیغام دیتا ہے، غریب و مجبور کی مدد کرنا اور بے سہاروں کو سہارا دینا یہ سبھی مذاہب میں موجود ہیں، یہی تو اسلام کا شعار ہے، اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی ایک امت یا فرقہ کے لئے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے رحمت اللعالمین بنا کر بھیجا گیا۔
مزید پڑھیں:Controversy Over Arshad Madani Statement اوم اور اللہ ایک ہی ہیں، مولانا ارشد مدنی کے بیان پر تنازع