ملی کونسل بہار کی جانب سے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ سی اے اے، این پی آر اور این آر سی یہ قانون ملک اور بھارت کے سیکولرزم کی بنیادی اصولوں کے خلاف ہے، اس لیے طلبا، مختلف سیاسی، سماجی تنظیمیں گزشتہ ایک مہینے سے اس ظالمانہ قانون کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ ہر بھارتی کا وطنی فریضہ ہے کہ وہ اس قانون کے خلاف پرامن احتجاج کرے، تاکہ حکومت اس قانون کو واپس لے، اس لیے آل انڈیا ملی کونسل بہار کل ہونے والے بھارت بند کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
ساتھ ہی آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی اور آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی جنرل سکریٹری محمد نافع عارفی نے کہا کہ ملی کونسل سماجی برائیوں اور ظلم و ناانصافی کے خلاف ہمیشہ کھڑی رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظلم ظلم ہے خواہ اس کے شکار کسی بھی مذہب اور ذات سے تعلق رکھنے والے ہوں۔ ظالم کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا اور آواز بلند کرنا نہ صرف ہمارا وطنی فریضہ ہے، بلکہ دینی ذمہ داری بھی ہے۔ 6 جنوری کو جے این یو کے طلبا پر اے بی وی پی کا حملہ کھلی دہشت گردی ہے۔
افسوس ہے کہ پولیس اور مرکزی حکومت ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے۔ تعلیمی ادارے اور یونیورسیٹیز ہمارے ملک کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ طلبا وطالبات ہمارا مستقبل ہیں، اس لیے ظلم و بربریت اگر طلبا وطالبات نیز تعلیمی اداروں اور یونیورسیٹیوں پر ہو رہے ہوں تو یہ اور بھی خطرناک بات ہے۔ اس لیے ملی کونسل جے این یو پر ہوئے ظالمانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے تمام لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ کل کے بھارت بند کو مکمل طور پر کامیاب بنائیں، نیز جے این یو پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے خلاف بھی آواز بلند کریں۔