چمکی بخار سے ہوئی 154 بچوں کی موت کا واقعہ ایک المناک حادثے سے کم نہ تھا، ایمس کی تحقیق کے مطابق متاثٔر بچوں کی موت کی وجہ ٹھیک سے علاج نہ ملنا اور مقامی ہسپتال میں بہتر سہولیات کی عدم فراہمی تھی۔
ساتھ ہی رپورٹ میں یہ بھی پایا گیا کہ مرنے والے بچوں میں اکثر بچےقلت غذائیت کے بھی شکار تھے، ایسے میں ریاستی حکومت کے لئے یہ بیحد تشویش کا موضوع ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہسپتال انتظامیہ کی بھی کمی بتائی گئی ہے کہ جب ہسپتال میں حسب ضرورت سہولیات دستیاب نہیں تھیں تو کیوں بچوں کو علاج کے لیے داخل کرایا گیا۔
ایمس کی تحقیقی ٹیم نے مستقبل میں اس طرح کی ہونے والی بیماریوں کو لیکر ریاستی حکومت اور ہسپتال انتظامیہ کو بطور تنبیہ آگاہ کر دیا ہے کہ وہ لوگوں کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کریں۔