ریاست بہار کے ارریہ ضلع کے رانی گنج بلاک کے مدھو لتا گاؤں میں کورونا کی دوسری لہر سے ویریندر مہتو نامی شخص کی موت ایک ہفتہ قبل ہو گئی تھی، ان کی موت کے ٹھیک چار دن بعد ہی اس کی اہلیہ بھی کورونا متاثر ہو کر چل بسیں، مصیبت کی اس گھڑی میں ساتھ دینے کے بجائے سماج نے غیر انسانی سلوک کا مظاہرہ کیا اور گاؤں کا ایک فرد بھی آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے آگے نہیں آیا، مجبور ہوکر مرحوم ویریندر کی بڑی بیٹی اپنی بہن اور بھائی کے ساتھ مل کر ہمت کر کے لاش کو جلا تو نہیں سکی البتہ ہمت کر کے اپنے گھر کے پیچھے زمین کھود کر اپنی ماں کو دفن کر کے اپنے اولاد ہونے کا حق ادا کرتے ہوئے ایک مثال پیش کی ہے. ساتھ ہی سماج کے چہرے پر ایک تماچہ لگایا ہے، کیونکہ سماج کا ایک فرد بھی ان بچوں کی مدد کے لیے آگے نہیں آیا اور نہ ہی کسی نے ان بچیوں کی مدد کی. تینوں بہن بھائی تین دنوں سے بھوکے پیاسے اپنی زندگی گزار رہے تھے۔
مذکورہ خبر جب ایم آئی ایم ارریہ کے ضلع صدر راشد انور کو ہوئی تو انہوں نے انسانیت کا فرض نبھاتے ہوئے فوراً رانی گنج واقع مذکورہ گاؤں پہنچے اور تینوں بھائی بہن سے ملاقات کرکے انہیں تسلی دیتے ہوئے خورد ونوش کے سامان اور نقد روپیے پیش کیے۔
ساتھ ہی کہا کہ مصیبت کے اس گھڑی میں وہ ان بچیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، جب کوئی ضرورت پیش آئے گی وہ ہر ممکن امداد کے لئے تیار رہیں گے۔
اس موقع پر راشد انور نے کہا کہ ہمارا سماج کتنا بے حس ہوگیا ہے، جو آخری وقت کسی مصیبت زدہ کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہتا ہے، میں ان بچیوں کے حوصلے کی داد دیتا ہوں جنہوں نے بیٹا بن کر اپنے والدین کی آخری رسومات ادا کی اور علاقائی لوگ تماشائی بنے رہے۔
راشد انور نے کہا کہ اس وبائی مرض سے خود کو زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھیں، حکومت کی جانب سے جاری گائڈ لائن پر مکمل عمل کریں، ماسک اور سینٹائزر کا استعمال کرتے رہیں۔ اسی سے ہماری حفاظت ہوگی، اس موقع پر علاقے کے مکھیا وپیکس صدر بھی موجود تھے۔