عدالت کی کارروائی صبح سات بجے سے دوپہر ایک بجے تک چلے گی، اس میں صبح سات بجے سے 09:30 بجے تک جسمانی طور پر وکلاء اپنے موکل کی پیروی کر سکیں گے۔
وہیں دس بجے سے ایک بجے تک ورچوئل کورٹ روم سے ویسے وکلاء جن کے پاس انٹرنیٹ کی سہولیات نہیں ہے، وہ ورچوئل کورٹ روم سے اپنے موکل کی پیروی آن لائن ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کریں گے۔
دربھنگہ کے ضلع جج راج کمار سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق دربھنگہ سول کورٹ میں عدالتی کام تین جون سے شروع ہو گیا ہے، ویسے کوئی بھی عدالتی کام ابھی نہیں ہوں گے جس میں موکل کا آنا ضروری ہے۔ موکل کے کورٹ میں آنے پر ابھی پابندی رہے گی۔
وہیں اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے دربھنگہ بار ایسوسی ایشن کے صدر روی شنکر پرساد نے کہا کہ عدالت کے کھلنے سے اب موکل کے ساتھ۔ ساتھ وکلاء کو بھی راحت ملے گی، لیکن سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے عدالتی کام کو وکلاء انجام دیں گے۔
وہیں اس دوران ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے دربھنگہ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری کرشن کمار مشرا نے کہا کہ آج کورٹ کھلنے پر 90 فیصد وکلاء کورٹ آئے اور انہیں راحت ملی ہے اور سماجی دوری کا خیال بھی رکھا گیا ہے۔