ریاست بہار کے ضلع گیا میں آج جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری و قانون ساز کونسل کے رکن آفاق احمد نے ای ٹی وی بھارت کو خصوصی انٹرویومیں ریاست بہار کی سیاست ، اقلیتوں کے مسائل اور اسکے سدباب سمیت متنازع بیانات اور قومی سطح کے مسائل پر اپنا اور پارٹی کا موقف رکھا۔ انہوں نے جے ڈی یو کے سابق راجیہ سبھا ایم پی غلام رسول بلیاوی کا مطالبہ ایس سی ایس ٹی ایکٹ کی طرح مسلم سیفٹی ایکٹ بنے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ بلیاوی صاحب نے کیا کہا اسکی پوری معلومات انہیں نہیں ہے۔ کیونکہ کس تناظر میں انہوں نے کہا ہے یہ سمجھنے کے بعد ہی بولنا مناسب ہے البتہ یہ کہ قانون بنانے کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے اور اس پر وہ زیادہ کچھ بولنے سے قاصر ہیں۔
جبکہ جمیعت علماء کے اجلاس میں مولانا ارشدمدنی کے ذریعے اللہ اور اوم کو ایک بتانے پر کہاکہ، ہم نے پوری تفصیل سے سنا تو نہیں کیونکہ ہم ناگالینڈ کے انتخاب کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ البتہ سرسری نگاہ پڑی ہے وہ ایک بڑے عالم ہیں کچھ سمجھ کر ہی بولا ہوگا ،ایک بات یہ بھی ہے کہ انہوں نے کیا بولا سامنے والے نے اس کو کس طرح سمجھ اکیا یہ بھی سمجھنے والی بات ہے ۔لیکن ذاتی طور پر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایسی باتوں سے پرہیزکرنا چاہیے سبھی محتاط رہیں۔
جے ڈی یو پارٹی کے اہم ونگ میں مسلمانوں کی نمائندگی کم کیوں ہے ؟ اس مسئلے پر انہوں نے کہا کہ ایسی بات نہیں ہے ،ضلع میں 'نوادہ ' اور کٹیہار وغیرہ میں ضلع صدر بنایا گیا ہے۔ یہاں ایک لمبے عرصے تک مسلمان ضلعی صدر بنانے گئے، آفاق احمد نے کہاکہ پارٹی گنتی شمارکرانے کی نہیں ہوتی بلکہ ہماری پارٹی اور حکومت نے بہار میں مسلمانوں کے لیے جو کیا ہے، وہ ملکی سطح پر ایک مثال ہے ۔انکی حکومت اور وزیراعلی نتیش کمار جامع ترقی اور سب کی ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔
بہار میں اتحاد کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد بھی مسلمانوں کے مسائل حل نہیں ہوئے جو توقعات وابستہ ہیں وہ ٹوٹ رہے ہیں ، اس سوال پر انہوں نے کہا یہ ایک مضحکہ خیز بات ہے،کیونکہ ایک بات سمجھ لینی چاہیے کہ اتحاد کی حکومت بننے کے بعد ان سب افواہوں کے پیچھے ایک شازش ہے جوچاہتی ہے کہ اس طرح کی مخلوط حکومت نہیں بنے اور وہ اقتدار میں کام نا کر سکے۔ مزید کہا کہ یہاں مسلمانوں کے سبھی مسائل حل ہونگے جہاں تک کہ سرکاری اقلیتی ادارے ' اردواکادمی اردو ایڈوائزری بورڈ کمیٹی مدرسہ بورڈ کا چیئرمین ' عہدہ خالی ہے اور اردو ٹیچرز وغیرہ کے جومسائل ہیں، وہ حکومت اور وزیر اعلیٰ کے علم میں ہے۔ جلد ہی اس پر موثر اور مثبت کاروائی ہوگی
آفاق احمد نے انٹرویو کے دوران بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی کئی طرح کے الزامات بھی عائد کیے۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی پسماندہ مسلمانوں کی صرف زبانی جمع خرچ کررہے ہیں جبکہ کہیں پر مسلمانوں پر زیادتی اور تشدد ہوتے ہیں، اس میں پسماندہ مسلم کو چھوڑا نہیں جاتاہے۔ بلکہ سب سے زیادہ وہی پسماندہ شکار ہوتے ہیں۔ وزیراعظم کو مسلمانوں کی تعلیمی معاشی سیاسی سماجی ترقی اور انکے حفاظت کی پہل کرنی چاہئے اور جو انکے پارٹی کے رہنماؤں کی جانب سے زہرافشانی ہوتی ہے اس پر قدغن لگانا چاہیے۔
غلام رسول بلیاوی کا بیان پر کہا کہ موجودہ صورتحال میں متنازع بیانات سے پرہیز کرنا چاہیے۔ بابا رام دیو کے ذریعے مسلمانوں پر دیے گئے بیان اور اسکے جواب میں جے ڈی یو رہنما غلام رسول بلیاوی کے ذریعے رام دیو کو پاکستانی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ملوث ہونے کے بیان کی تردید کی اور کہاکہ اصل میں بی جے پی سبھی کو مذہب کے نام پر الجھانا چاہتی ہے ،اور اسکے لیے وہ بابارام دیو جیسے شخص کو آگے پیش کرکے بیان دلواتی ہے اسکا مقصد ہوتا ہے کہ مسلمان ردعمل کریں اور پھر اسکو فرقہ وارانہ رخ دیا جائے۔ اسلیے ہماری پارٹی کے رہنماؤں کو پر ہیز کرنا چاہیے۔
آفاق احمد خان نے اپنی پارٹی کے پارلیمنٹری بورڈ کے چیئرمین اوپیندر کوشواہا پر کاروائی کے سوال پر کہاکہ پارٹی کے قومی صدر للن سنگھ کے پاس رپورٹ اسٹیٹ کمیٹی سے بھی ملی ہے۔ یہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے اسلیے اس میں میڈیا فورم بات کرنا مناسب نہیں ہے۔ واضح ہوکہ آفاق احمد خان جے ڈی یو پارٹی کے سنیئر لیڈر ہیں اور وہ پارٹی کے دفاتر کے کام کاج کے ایکسپرٹ ہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے بے حد قریبی ہیں ، وہ ابھی رکن قانون سازکونسل کے ساتھ پارٹی میں قومی جنرل سکریٹری اور ناگالینڈ کے انچارج ہیں۔