گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع وقف بورڈ کے ماتحت کئی املاک کی جانچ ہوگی۔ اس کی ہدایت سنی وقف بورڈ نے ضلع وقف نوڈل آفیسر کو دی ہے۔ ان املاک میں صحابو مسجد وقف املاک، چھوٹی مسجد، مدرسہ انوار العلوم معروف گنج اور ایک وقف اسٹیٹ ڈوبھی تھانہ حلقہ کا ہے جس کی جانچ ہونی ہے۔ اس میں صحابو مسجد مارکیٹ میں دکانداروں کی جانچ ہے۔ جنہوں نے متعلقہ وقف کمیٹی سے دکانیں اپنے نام اگریمنٹ کرایا تاہم بعد میں اُنہوں نے اپنی دکان کو موٹی رقم پر در کرایہ پر لگادیا اور بعد میں در کرایہ دار نے اس دکان پر دعوے کردیے، حالانکہ وقف قانون کے مطابق دونوں ہی ' ایگریمنٹ کرانے والے اور در کرایہ دار ' نا اہل ہوچکے ہیں۔ کیونکہ جنہوں نے کمیٹی سے دکان لیا اور اگریمنٹ کرایا اُنہوں نے دوبارہ ایک سال مکمل ہونے کے بعد اُسے دوبارہ ایگریمنٹ کی تجدید نہیں کرائی۔ جب کہ مقامی وقف کمیٹی صرف ایک برس کے لئے ہی ایگریمنٹ کرسکتی ہے۔ ہر سال اُسے رینیول کرانا ضروری ہوتا ہے۔ لیکن کئی دکاندار ایسے ہیں جنہوں نے 10 برسوں سے ایگریمنٹ کو رینیول نہیں کرایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
Anwar Ali Khan Murder Case انور علی خان قتل معاملہ کی پولیس تفتیش پر لواحقین مطمئن نہیں
صحابو مسجدمارکیٹ کی ایک دکان کا یہ معاملہ بھی ہے کہ در کرایہ دار نے اپنے پرانے دکان مالک کو مرحوم قرار دیتے ہوئے دوسری کمیٹی سے اپنے نام اس دکان کو کرا لیا۔ جب کہ درحقیقت پہلے ایگریمنٹ کرانے والا دکاندار ابھی حیات میں ہے، اب ایسے لوگوں پر بورڈ کارروائی کرنے میں مصروف ہے، ضلع میں سنی وقف بورڈ نے کئی کمیٹیوں کے ساتھ املاک کی جانچ، موجودہ صورتحال، متنازعہ املاک کی اصل حیثیت وغیرہ کے حوالہ سے جانچ کرنے کے لیے لیٹر بھیجا ہے اور ضلع محکمۂ اقلیتی فلاح کی جانب سے جانچ پڑتال شروع کردی گئی ہے۔
اس حوالہ سے نوڈل آفیسر جتیندر کمار نے بتایا کہ وقف بورڈ کی کئی املاک کے حوالہ سے پہلے بھی جانچ کے تعلق سے لیٹر آتا رہا ہے۔ ابھی گزشتہ دنوں صحابو مسجد مارکیٹ اور مدرسہ انوار العلوم سمیت دوسری وقف املاک کی جانچ کے لیے لیٹر آیا ہے۔ تین وقف املاک کے مقام پر پہنچ کر انہوں نے جانچ بھی کی ہے اور جن کے درمیان تنازعہ ہے۔ ان سے اپنے اپنے دستاویزات پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کے تحفظ کے لیے بہار حکومت اور محکمۂ اقلیتی فلاح کے ساتھ وقف بورڈ پابند عہد اور کوشاں ہے، وقف کی املاک کو خرد برد ہونے سے لازمی طور پر بچایا جا رہا ہے اور کئی جگہوں پر کارروائی بھی کی گئی ہے۔