ETV Bharat / state

ندی میں ڈوبنے سے نوجوان کی موت

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں ان دنوں ندی میں نہانے والے نوجوانوں کی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے لوگوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔

ندی میں ڈوبنے سے نوجوان کی موت
author img

By

Published : Oct 16, 2019, 6:31 PM IST

کچھ دنوں قبل بھی ترشولیہ گھاٹ پر غسل کرنے گئی ایک بچی کی موت ڈوب کر ہو گئی تھی جس سے مقامی لوگ مشتعل ہو کر ضلع انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔ آج پھر ایک نوجوان کی موت شہر سے مغرب سمت میں بہنے والی پنار ندی میں ڈوب کر ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق اے ڈی بی چوک باشندہ محمد مشیح کا بارہ سالہ فرزند محمد کیف اپنے دو دوستوں کے ساتھ کل شام پنار ندی میں نہانے گیا تھا۔ نہاتے وقت کیف کا پاؤں پھسل گیا اور وہ گہرے پانی میں چلا گیا۔ کیف کو ڈوبتا ہوا دیکھ کر دوستوں نے شور مچایا۔ اہل خانہ کو بھی خبر دی گئی تب تک کیف کا کچھ پتا نہیں چلا۔
نگر تھانہ کو اطلاع دی تو ایس ایچ او پولس اہلکار کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچے اور مقامی لوگوں کی مدد سے چھان بین شروع کی گئی۔ پھر غوطہ خوروں کو بھی پانی میں اتارا گیا مگر کافی مشقت کے بعد بھی پانی سے لاش نکالنے میں ناکامی ملی۔

گیا میں دردناک حادثہ، ایک ہی کنبے کے تین افراد کی ڈوبنے سے موت

آج صبح بلوا پل کے پاس شور ہوا ایک لاش تیر رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے لاش کی شناخت کر لی اور بتایا کہ یہ کیف کی لاش ہے۔ اس کے بعد کیف کے اہل خانہ اور نگر تھانہ کو اطلاع دی گئی۔ اہل خانہ نے بھی کیف کی لاش ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ اس کے بعد پولس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ارریہ صدر اسپتال بھیج دیا ہے۔

ندی میں ڈوبنے سے نوجوان کی موت

محمد کیف آزاد اکیڈمی کے آٹھویں درجہ کا طالب علم تھا۔ اس حادثے سے اسکول کے ذمہ داران اور کیف کے دوست صدمے میں ہے۔ وہیں گھر والوں میں بھی ماتم چھایا ہوا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر کل شام ہی این ڈی آر ایف کی ٹیم موقع پر پہنچ جاتی تو شاید اسے بچایا جا سکتا تھا۔

کچھ دنوں قبل بھی ترشولیہ گھاٹ پر غسل کرنے گئی ایک بچی کی موت ڈوب کر ہو گئی تھی جس سے مقامی لوگ مشتعل ہو کر ضلع انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔ آج پھر ایک نوجوان کی موت شہر سے مغرب سمت میں بہنے والی پنار ندی میں ڈوب کر ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق اے ڈی بی چوک باشندہ محمد مشیح کا بارہ سالہ فرزند محمد کیف اپنے دو دوستوں کے ساتھ کل شام پنار ندی میں نہانے گیا تھا۔ نہاتے وقت کیف کا پاؤں پھسل گیا اور وہ گہرے پانی میں چلا گیا۔ کیف کو ڈوبتا ہوا دیکھ کر دوستوں نے شور مچایا۔ اہل خانہ کو بھی خبر دی گئی تب تک کیف کا کچھ پتا نہیں چلا۔
نگر تھانہ کو اطلاع دی تو ایس ایچ او پولس اہلکار کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچے اور مقامی لوگوں کی مدد سے چھان بین شروع کی گئی۔ پھر غوطہ خوروں کو بھی پانی میں اتارا گیا مگر کافی مشقت کے بعد بھی پانی سے لاش نکالنے میں ناکامی ملی۔

گیا میں دردناک حادثہ، ایک ہی کنبے کے تین افراد کی ڈوبنے سے موت

آج صبح بلوا پل کے پاس شور ہوا ایک لاش تیر رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے لاش کی شناخت کر لی اور بتایا کہ یہ کیف کی لاش ہے۔ اس کے بعد کیف کے اہل خانہ اور نگر تھانہ کو اطلاع دی گئی۔ اہل خانہ نے بھی کیف کی لاش ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ اس کے بعد پولس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ارریہ صدر اسپتال بھیج دیا ہے۔

ندی میں ڈوبنے سے نوجوان کی موت

محمد کیف آزاد اکیڈمی کے آٹھویں درجہ کا طالب علم تھا۔ اس حادثے سے اسکول کے ذمہ داران اور کیف کے دوست صدمے میں ہے۔ وہیں گھر والوں میں بھی ماتم چھایا ہوا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگر کل شام ہی این ڈی آر ایف کی ٹیم موقع پر پہنچ جاتی تو شاید اسے بچایا جا سکتا تھا۔

Intro:ندی میں ڈوبنے سے نوجوان کی موت

ارریہ : ارریہ ضلع میں ان دنوں ندی میں غسل کرنے والے نوجوانوں کی اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس سے لوگوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے. ابھی کچھ دنوں قبل ہی ترشولیہ گھاٹ پر غسل کرنے گئی ایک بچی کی موت ڈوب کر ہو گئی تھی، جس سے مقامی لوگ مشتعل ہو کر ضلع انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کیا تھا. آج پھر ایک نوجوان کی موت شہر سے مغرب سمت میں بہنے والی پنار ندی میں ڈوب کر ہو گئی.


Body:ذرائع کے مطابق اے ڈی بی چوک باشندہ محمد مشیح کا بارہ سالہ فرزند محمد کیف اپنے دو دوستوں کے ساتھ کل شام پنار ندی میں نہانے گیا تھا. نہاتے وقت کیف کا پاؤں پھسل گیا اور وہ گہرے پانی میں چلا گیا. کیف کو ڈوبتا ہوا دیکھ دوستوں نے شور مچایا، اہل خانہ کو بھی خبر دی گئی تب کیف کا کچھ پتا نہیں چلا، نگر تھانہ کو اطلاع دی تو ایس ایچ او پولس اہلکار کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچے اور مقامی لوگوں کی مدد سے چھان بین شروع کی گئی، پھر غوطہ خوروں کو بھی پانی میں اتارا گیا مگر کافی مشقت کے بعد بھی پانی سے لاش نکالنے میں ناکامی ملی.


Conclusion:آج صبح بلوا پل کے پاس شور ہوا ایک لاش تیر رہی ہے، مقامی لوگوں نے لاش کی شناخت کر لی اور بتایا یہ کیف کی لاش ہے، پھر کیف کے اہل خانہ اور نگر تھانہ کو اطلاع دی گئی. اہل خانہ نے بھی کیف کی لاش ہونے کی تصدیق کر دی، اس کے بعد پولس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ارریہ صدر اسپتال بھیج دیا. محمد کیف آزاد اکیڈمی کے آٹھویں درجہ کا طالب علم تھا. اس حادثے سے اسکول کے ذمہ داران اور کیف کے دوست صدمے میں ہے وہیں گھر والوں میں ماتم چھایا ہوا ہے. مقامی لوگوں نے بتایا اگر کل شام ہی این ڈی آر ایف کی ٹیم موقع پر پہنچ جاتی تو شاید اسے بچایا جا سکتا تھا.

بائٹ...... محمد شاہد خان، ایس آئی نگر تھانہ
بائٹ..... عتیق الحق، متوفی نوجوان کا چچا
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.