ETV Bharat / state

گیا کا ایک ایسا اسکول جہاں صرف ایک طالبہ پڑھتی ہے

گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ 'پہلے اس اسکول میں طلبا آتے تھے لیکن سابق انچارج نے معیاری تعلیم مہیا نہیں کرائی تھی جس کی وجہ سے طلبا یہاں سے نجی اسکول چلے  گئے۔ اگر اسکول پھر سے اچھا ہو جائے تو طلبا کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔'

author img

By

Published : Feb 5, 2020, 12:23 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 6:27 AM IST

ایسا اسکول جہاں صرف ایک طالبہ پڑھنے آتی ہے
ایسا اسکول جہاں صرف ایک طالبہ پڑھنے آتی ہے

ریاست بہار کے ضلع گیا میں جہاں پرائمری اسکول کی بہت ساری عمارتیں خالی ہیں تو وہیں بہت سارے اسکولوں میں سہولیات کا فقدان ہے لیکن اس ضلع میں ایک ایسا اسکول بھی ہے جہاں تمام سہولیات موجود ہونے کے بعد بھی بچے پڑھنے نہیں آتے ہیں۔

ایسا اسکول جہاں صرف ایک طالبہ پڑھنے آتی ہے

خضرسرائی بلاک کے ایک پرائمری اسکول مانسہ وگھا میں روزانہ صرف ایک طالبہ پڑھنے آتی ہے۔

تنہا تعلیم حاصل کرنے والی طالبہ جاہنوی کا کہنا ہے کہ 'اکیلے پڑھنے کا دل نہیں کرتا ہے۔کبھی کبھی ایک دو طلبا پڑھنے آ جاتے ہیں۔'

وہیں اسکول ٹیچر پرینکا نے بتایا کہ 'وہ گھر گھر جاکر دو بچوں کو اسکول لانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ دونوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔'

انہوں نے بتایا کہ 'اسکول میں 9 طلباء کا داخلہ ہوا ہے لیکن صرف جاہنوی ہی روزانہ پڑھنے آتی ہیں۔ 2011 تک اسکول میں سیکڑوں طلبا موجود تھے لیکن نجی اسکولز کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے 2012 میں طلباء کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، اس وقت کے بعد سے صورتحال اسی طرح برقرار ہے۔'

دراصل یہ پرائمری اسکول بہت پرانا ہے۔ کبھی باغیچے میں چلنے والے اس اسکول میں سیکڑوں طلباء تھے۔ طلباء کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ نے دو منزلہ عمارت تعمیر کرائی تھی۔

مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے اس اسکول میں طلباء آتے تھے لیکن سابق انچارج نے معیاری تعلیم مہیا نہیں کرائی تھی جس کی وجہ سے طلباء یہاں سے نجی اسکول چلے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اسکول پھر سے اچھا ہو جائے تو طلباء کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد مصطفی حسین انصاری نے بتایا کہ 'اسکول کا معائنہ کیا گیا ہے۔ اسکول کے دونوں اساتذہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گاؤں جائیں اور بچوں کا داخلہ اسکول میں کروائیں۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'میں قریبی اسکولوں کے انچارج سے اپیل کروں گا کہ اسکول کے قریبی گاؤں کے بچوں کو یہاں منتقل کر دیا جائے تاکہ یہ اسکول بھی چل سکے۔'

ریاست بہار کے ضلع گیا میں جہاں پرائمری اسکول کی بہت ساری عمارتیں خالی ہیں تو وہیں بہت سارے اسکولوں میں سہولیات کا فقدان ہے لیکن اس ضلع میں ایک ایسا اسکول بھی ہے جہاں تمام سہولیات موجود ہونے کے بعد بھی بچے پڑھنے نہیں آتے ہیں۔

ایسا اسکول جہاں صرف ایک طالبہ پڑھنے آتی ہے

خضرسرائی بلاک کے ایک پرائمری اسکول مانسہ وگھا میں روزانہ صرف ایک طالبہ پڑھنے آتی ہے۔

تنہا تعلیم حاصل کرنے والی طالبہ جاہنوی کا کہنا ہے کہ 'اکیلے پڑھنے کا دل نہیں کرتا ہے۔کبھی کبھی ایک دو طلبا پڑھنے آ جاتے ہیں۔'

وہیں اسکول ٹیچر پرینکا نے بتایا کہ 'وہ گھر گھر جاکر دو بچوں کو اسکول لانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ دونوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔'

انہوں نے بتایا کہ 'اسکول میں 9 طلباء کا داخلہ ہوا ہے لیکن صرف جاہنوی ہی روزانہ پڑھنے آتی ہیں۔ 2011 تک اسکول میں سیکڑوں طلبا موجود تھے لیکن نجی اسکولز کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے 2012 میں طلباء کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، اس وقت کے بعد سے صورتحال اسی طرح برقرار ہے۔'

دراصل یہ پرائمری اسکول بہت پرانا ہے۔ کبھی باغیچے میں چلنے والے اس اسکول میں سیکڑوں طلباء تھے۔ طلباء کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ نے دو منزلہ عمارت تعمیر کرائی تھی۔

مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے اس اسکول میں طلباء آتے تھے لیکن سابق انچارج نے معیاری تعلیم مہیا نہیں کرائی تھی جس کی وجہ سے طلباء یہاں سے نجی اسکول چلے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر اسکول پھر سے اچھا ہو جائے تو طلباء کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد مصطفی حسین انصاری نے بتایا کہ 'اسکول کا معائنہ کیا گیا ہے۔ اسکول کے دونوں اساتذہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گاؤں جائیں اور بچوں کا داخلہ اسکول میں کروائیں۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 'میں قریبی اسکولوں کے انچارج سے اپیل کروں گا کہ اسکول کے قریبی گاؤں کے بچوں کو یہاں منتقل کر دیا جائے تاکہ یہ اسکول بھی چل سکے۔'

Intro:बिहार में प्राथमिक शिक्षा का स्तर पहले से अच्छा हुआ लेकिन बेहतर नही हुआ है। बिहार के गया जिले की बात करे तो कही विद्यालय भवन विहीन हैं तो कही शिक्षक नही है और कही सबकुछ हैं लेकिन छात्र नही है। जिले के खिजरसराय प्रखंड के प्राथमिक विद्यालय मनसा विगहा में हर रोज सिर्फ एक छात्र पढ़ने आती है।


Body:ईटीवी भारत ने जिले से कई ऐसी खबर को दिखाया होगा जहां प्राथिमक विद्यालय भवन विहीन हैं या शिक्षक पर्याप्त नही है लेकिन आज एक ऐसा स्कूल का जिक्र कर रहे हैं जहां स्कूल का भवन भी है शौचालय भी है और पर्याप्त शिक्षक भी हैं पर इस स्कूल में छात्र नदारद हैं। प्राथमिक विद्यालय मनसा बिगहा में नौ छात्र नामांकित हैं उसमें से सिर्फ एक छात्रा जाह्नवी पढ़ने आती है।

गया -खिजरसराय मुख्य सड़क मार्ग एनएच 83 के ठीक बगल में प्राथमिक विद्यालय स्थित हैं ,सरकारी विद्यालय में जो सारी सुविधाएं चाहिए सभी सुविधाएं सरकार ने मुहैया कर दिया फिर भी इस विद्यालय में छात्र पढ़ने नही आते हैं। अकेली विद्यालय में पढ़ रही है जाह्नवी ने बताया अकेले पढ़ने में मन नही लगता हैं। मैं हर रोज अकेले पढ़ने आती हूं कभी कभी एक दो छात्र आ जाते हैं पढ़ने। मुझे पढ़ाने के लिए सर और मैडम हैं।

मनसा विगहा गांव में स्थित प्राथमिक विद्यालय के शिक्षिका प्रियंका ने खुद के प्रयास से गांव में डोर टू डोर जाकर दो बच्चों को स्कूल लाने में सफलता पायी हैं। ये दोनों छात्र एक ही परिवार के हैं घर मे गरीबी हालात होने पर इनको निजी स्कूल से नाम कटवाना पड़ा था। शिक्षिका ने परिवार वालो को भरोसा दिलाया कि हमलोग अच्छी शिक्षा देगे इसी भरोसा से ये दो छात्र पढ़ने आ रहे हैं। प्रियंका बताती है इस स्कूल में नौ छात्र का नामांकन हैं हर रोज केवल जाह्नवी आती है। वर्ष 2011 तक स्कूल में 100 छात्र थे निजी स्कूलों के बढ़ते प्रभाव से 2012 से छात्रों की संख्या काफी घट गया तब से यही स्थिति बना हुआ है। हमलोग हर तरीके से प्रयास कर रहे हैं इस स्कूल में छात्रों की संख्या बढ़े।


प्राथमिक विद्यालय मनसा विगहा बहुत पुराना स्कूल हैं कभी दलान और बगीचा में चलनेवाला स्कूल में सैकड़ों छात्र थे। छात्रों के संख्या को देखते हुए विभाग दो मंजिला भवन बनाया गया था। विद्यालय के वर्तमान स्थिति देखते हुए ग्रामीण कहते है इस स्कूल में पहले छात्र आते थे लेकिन पूर्व प्रभारी ने गुणवत्तापूर्ण शिक्षा नही दे सके जिसके वजह से छात्र यहां से पलायन कर निजी स्कूल में चल गए। स्कूल में पुनः गुणवत्तापूर्ण शिक्षा दिया जाने लगेगा पुनः छात्रों की संख्या बढ़ जाएगा।

प्राथमिक विद्यालय मनसा विगहा में एक छात्रा पढ़ने को लेकर जिला शिक्षा पदाधिकारी मो.मुस्तफा हुसैन अंसारी से ईटीवी भारत ने बात की , डीईओ ने बताया मैं खुद आज उस विद्यालय का निरीक्षण किया हूं मैं दोनो शिक्षक को निर्देश दिया हूं गांव में जाकर शिक्षा से वंचित बच्चों को उनके घर जाकर नामांकन कीजिये। मैं आसपास के विद्यालयों के प्रभारी से अपील करूंगा इस स्कूल के अगल बगल में गांव के छात्रों को यहां शिफ्ट कर दे जिससे ये स्कूल भी संचालित ही सके।


Conclusion:आपको बता दे मनसा विगहा गांव में लगभग एक से पांचवा तक पढ़ाई करने वाले छात्र का संख्या लगभग 100 है। 100 बच्चों में से नौ बच्चे सरकारी स्कूलों में पढ़ते हैं बाकी बच्चे निजी स्कूल में पढ़ाई करने जाते हैं। दूसरा कारण हैं मनसा गांव के आसपास में गांवों में अब सरकारी स्कूल खुलने से यहां छात्र ना के बराबर में आते हैं।
Last Updated : Feb 29, 2020, 6:27 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.