شنو پروین کی اس کامیابی سے والد محمد ظفر اور والدہ حسینہ خاتون سمیت دیگر رشتہ داروں میں خوش ہیں۔
شنو پروین کا سب انسپکٹر کے طور پر انتخاب ہونے کے بعد والد محمد ظفیر نے بتایا کہ ان کی بیٹی پروین نے سیلف اسٹڈی کے ساتھ ساتھ حج بھون پٹنہ میں تیاری کرکے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔
کامیابی حاصل کرنے کے بعد شنو پروین نے بتایا کہ کہ فلموں میں فوج کا کردار دیکھ کر فوج میں جانا چاہتی تھی، اسی سوچ کی بدولت آج داروغہ بن پائی ہوں۔
پروین اپنی کامیابی کا سہرا اپنے والد محمد ظفیر الدین اور والدہ حسینہ اور دیگر رشتہ داروں کو دیتے ہوئے بتاتی ہیں کہ اس طرح کی نوکری کیلئے اگر سچی لگن اور ایمانداری کے ساتھ روزانہ چار سے پانچ گھنٹے محنت کی جائے تو کامیابی ایک دن ضرور قدم چومے گی۔
شنو نے بتایا کہ گاوں میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد شہر گیا میں واقع مرزا غالب کالج سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔
شنو نے فون پر نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علم ایک ایسا ہتھیار ہے جس سے ہم اپنے معاشرے کو بہتر راہ دکھا سکتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارا معاشرہ علم کے میدان میں پیچھے ہے جس میں بڑے پیمانے پر سدھار کی ضرورت ہے۔
گاؤں سے لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیاں بھی کامیابی کا پرچم لہرا سکتی ہیں اگر انہیں تعلیم کاماحول ملے۔
مزید پڑھیں: اردو کو مادری زبان بتانے پر زور
شنو پروین کی اس کامیابی پر گاؤں اور اطراف کے لوگوں میں بھی خوشی ہے۔
ہوب فاونڈیشن کے سکریٹری شوکت علی نے شنو کی کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ایک گاؤں کی بچی کی کامیابی سے دوسرے گاؤں کی لڑکیوں میں تعلیم کے تئیں اچھا پیغام جائے گا۔