آمدنی کے ذرائع بند ہونے کی وجہ سے متعدد مسائل درپیش ہیں ، ایسے میں اس وقت کوئی ضرورتوں کوپورا کرنے پہنچتاہے تو اس کی چوطرفہ ستائش ہوتی ہے لیکن ان سب کے بیچ ایک بڑا طبقہ ایسا ہے جس کے سامنے متعدد مسائل کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ کھانے کاہے تاہم وہ کسی سے مدد مانگنے میں جھجھکتاہے ، وہ سیلفی اور فوٹو سیشن کے ٹرینڈ میں قطار بند ہوکر مذاق نہیں بنناچاہتاہے ، جو ایک دم نچلے پائیدان پر ہے وہ مجبوری کے تحت مددلینے کے لیے دنیاوی دیکھاوے کی اجازت تو دیتاہے لیکن وہ بھی اپنے ساتھ ہوئے بھدے مذاق سے مایوس ہوتا ہے۔
لیکن ان سب کے بیچ گیا کے بودھ گیا میں ایک تنظیم ایسی ہے جو دن کے اجالے میں مدد لینے والوں کو دن میں مدد کرتی ہے لیکن ویسے افراد جو کسی سے اپنی پریشانی نہیں بتاسکتے ان کی مدد رات کے اندھیرے میں کرنے پہنچتاہے ، بودھ گیا میں سدھارتھ کیمپیشن نامی تنظیم جو بیرون ملک کے تعاون سے چلتی ہے کے سکریٹری وویک کمار رات کے اندھیرے میں خوردنی کے اشیاء ضرورت مندوں کے گھرتک پہنچارہے ہیں ، جن تک تعاون پہنچایا جارہاہے انہیں اس کی خبر بھی نہیں ہوتی ہے کہ ان کے گھرکے دروازے پر کس نے مدد کا تھیلا رکھا ہے ، ای ٹی وی بھارت اپنے قارعین وناظرین تک اس لئے اس مدد کی خبر پہنچانے کی ضرورت محسوس کی کہ ایسے خدمتگاروں کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔
سدھارتھ کمپیشن کی طرف سے اب تک ہزاروں اناج کے کٹ ضرورت مندوں تک پہنچائے گئے ہیں اور یہ سلسلہ لاک ڈان تک جاری رکھنے کی بات بتائی گئی ہے۔
وویک کلیان نے کہاکہ ضرورت مندوں کی خدمت کرنے کانام ہی انسانیت اور مذہب ہے ، رات میں مدد پہنچانے پر کلیان نے کہاکہ معاشرے کاایک بڑاطبقہ ایسا بھی ہے جسے فاقہ کشی کرناتوگوارہ ہے لیکن کسی کے سامنے اپنی پریشانی کو بتانا گوارہ نہیں ہے ، وہ قطار میں کھڑے نہیں ہوسکتے ہیں ، ایسے میں ہماری ذمہ داری ہے کہ بغیر فوٹوسیشن کے ہم ان تک مدد پہنچائیں تاکہ ان کی مدد بھی ہوجائے اور ان کے ضمیر کوٹھیس بھی نہ پہنچے۔