ETV Bharat / state

Schools Without Building گیا میں 96 اسکولز کے پاس خود کی عمارتیں نہیں ہیں - بہار میں اسکولز کی خستہ حالی

ضلع گیا کے سرکاری اسکولوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے، جن کے پاس خودکی عمارت نہیں ہے۔ بچے درختوں کے نیچے یا پھر دیگراسکولوں کی چھوٹی سی جگہ پر پڑھتے ہیں۔ حکومت تعلیمی انفراسٹکچر کو مضبوط کرنے کا دعویٰ کررہی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ضلع میں سو کے قریب اسکولز کے پاس خود کی عمارت نہیں ہے۔ More than 90 schools which do not have their own building in Gaya

96 schools which do not have their own buildings in Gaya
گیا میں 96 اسکول کے پاس خود کی عمارت نہیں ہے
author img

By

Published : Dec 2, 2022, 5:42 PM IST

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں 96 اسکولز ایسے ہیں جن پاس کے خود کی عمارت نہیں ہے، اس میں قریب 15 اردو مڈل وپرائمری اسکول شامل ہیں۔ ان اسکولوں میں زیرتعلیم بچے دوسری اسکولوں کی عمارت یا پھر کمیونیٹی سینٹر یا کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ دراصل حکومت کی ایک مثبت پہل تھی کہ شہر سے لے کر گاؤں تک تمام بچے تعلیم حاصل کریں اور اس کے لیے انہیں دور نہ جانا پڑے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی جانب سے بچوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوسرے اسکول سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر نیا اسکول قائم کیا گیا اور نتیش کمار کی گزشتہ کابینہ یعنی این ڈی اے کی حکومت میں اسکولوں کی تعداد بھی بڑھی، جن جگہوں پر اسکول قائم ہوئے وہاں استاد بھی مقرر کیے گئے۔ تاہم اسکول کو تو قائم ہوگئے، لیکن اسکولز کے لیے عمارت اور زمین کا انتظام نہیں کیا گیا، جسکی وجہ سے ان اسکولوں کو دوسری جگہوں پر بعد میں منتقل کردیا گیا، اب حالت یہ ہے کہ ان اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ کی بھی تعداد مسلسل کم ہورہی ہے۔ More than 90 schools which do not have their own building in Gaya

امام گنج کے درزی بگہاکے اردو پرائمری اسکول کو قائم ہوئے برسوں کا وقت گزر چکا ہے، لیکن آج تک اسکی خودکی عمارت نہیں ہے، یہاں کے مرشد عالم بتاتے ہیں ان کا گاؤں پسماندہ ہے۔ یہاں نجی اسکول بھی نہیں ہے۔ بچوں کو پڑھنے کا ایک سہارا اردو پرائمری اسکول ہے، لیکن عمارت نہیں ہونے کی وجہ سے گرمی میں بچے درختوں کے نیچے پڑھائی کرتے ہیں۔ برسات میں کسی کے دروازے پر شفٹ ہوجاتے ہیں۔ اکثر سنتے ہیں کہ اسکول کے لیے عمارت تعمیر ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوتا'۔

اس حوالے سے ڈسٹرک ایجوکیشن افسر راج دیو رام نے بتایاکہ ضلع گیا میں 96 اسکولوں کی عمارت زمین کی کمی وجہ سے تعمیر نہیں ہوسکی ہے، اس وقت مذکورہ اسکول کو دوسرے اسکول میں جگہ دے کر بچوں کو پڑھایا جارہاہے۔ 58 ایسے اسکول بھی ہیں، جنکی خودکی عمارت تو ہے، لیکن ان کی عمارت خستہ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ برسوں میں زمین حاصل ہوجائے گی، خصوصی مرکزی امدادی اسکیم اور شکشا مہم کے تحت 17 اسکولوں کی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی اسکول کی تعمیر کا ٹینڈر ہو چکاہے۔ توقع ہے کہ اگلے ہفتے سے کام شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ان کی کوشش ہے اسکول کی عمارت بنائی جائے، تاکہ بچوں کو پڑھائی میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے'۔

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں 96 اسکولز ایسے ہیں جن پاس کے خود کی عمارت نہیں ہے، اس میں قریب 15 اردو مڈل وپرائمری اسکول شامل ہیں۔ ان اسکولوں میں زیرتعلیم بچے دوسری اسکولوں کی عمارت یا پھر کمیونیٹی سینٹر یا کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ دراصل حکومت کی ایک مثبت پہل تھی کہ شہر سے لے کر گاؤں تک تمام بچے تعلیم حاصل کریں اور اس کے لیے انہیں دور نہ جانا پڑے۔ اس سلسلے میں ریاستی حکومت کی جانب سے بچوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوسرے اسکول سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر نیا اسکول قائم کیا گیا اور نتیش کمار کی گزشتہ کابینہ یعنی این ڈی اے کی حکومت میں اسکولوں کی تعداد بھی بڑھی، جن جگہوں پر اسکول قائم ہوئے وہاں استاد بھی مقرر کیے گئے۔ تاہم اسکول کو تو قائم ہوگئے، لیکن اسکولز کے لیے عمارت اور زمین کا انتظام نہیں کیا گیا، جسکی وجہ سے ان اسکولوں کو دوسری جگہوں پر بعد میں منتقل کردیا گیا، اب حالت یہ ہے کہ ان اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ کی بھی تعداد مسلسل کم ہورہی ہے۔ More than 90 schools which do not have their own building in Gaya

امام گنج کے درزی بگہاکے اردو پرائمری اسکول کو قائم ہوئے برسوں کا وقت گزر چکا ہے، لیکن آج تک اسکی خودکی عمارت نہیں ہے، یہاں کے مرشد عالم بتاتے ہیں ان کا گاؤں پسماندہ ہے۔ یہاں نجی اسکول بھی نہیں ہے۔ بچوں کو پڑھنے کا ایک سہارا اردو پرائمری اسکول ہے، لیکن عمارت نہیں ہونے کی وجہ سے گرمی میں بچے درختوں کے نیچے پڑھائی کرتے ہیں۔ برسات میں کسی کے دروازے پر شفٹ ہوجاتے ہیں۔ اکثر سنتے ہیں کہ اسکول کے لیے عمارت تعمیر ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوتا'۔

اس حوالے سے ڈسٹرک ایجوکیشن افسر راج دیو رام نے بتایاکہ ضلع گیا میں 96 اسکولوں کی عمارت زمین کی کمی وجہ سے تعمیر نہیں ہوسکی ہے، اس وقت مذکورہ اسکول کو دوسرے اسکول میں جگہ دے کر بچوں کو پڑھایا جارہاہے۔ 58 ایسے اسکول بھی ہیں، جنکی خودکی عمارت تو ہے، لیکن ان کی عمارت خستہ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ برسوں میں زمین حاصل ہوجائے گی، خصوصی مرکزی امدادی اسکیم اور شکشا مہم کے تحت 17 اسکولوں کی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی اسکول کی تعمیر کا ٹینڈر ہو چکاہے۔ توقع ہے کہ اگلے ہفتے سے کام شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ان کی کوشش ہے اسکول کی عمارت بنائی جائے، تاکہ بچوں کو پڑھائی میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑے'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.