انڈین جرنل آف میڈیکل ریسرچ کے مطابق سنہ 2008 سے 2014 تک 6000 اموات جو ملک بھر میں ہوئی ہیں، ان اموات کی بنیادی وجہ انسفالائیٹس رہی، جس کے علامتیں دماغ میں سوزش، دماغی الجھن، گھبراہٹ اور بے چینی، بلڈ پریشر میں اضافہ اور تنہائی پسندی وغیرہ رہیں۔
سنہ 2016 میں ایک بار پھر ہمیں یہ خبر سننے کو ملی کہ گورکھ پور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل میں اس بیماری کی وجہ سے 125 بچوں کی موت ہو گئی۔
یہ بیماری بھارت میں بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ گذشتہ 22 دنوں میں ریاست بہار کے ضلع مظفر پور میں اس مہلک بیماری کی وجہ سے 57 بچوں کی موت ہو گئی۔
اس بارے میں بہار کے وزیر برائے صحت منگل پانڈے نے بتایا "مظفرپور کے شری کرشنا میڈیکل کالج اور ہسپتال میں 47 بچوں کی موت ہوگئی جبکہ ایک پرائیویٹ اسپتال میں 10 بچوں کی موت ہو گئی ہے".
مسٹر منگل پانڈے نے کہا "ہم اس کی لگاتار مانیٹرنگ کر رہے ہیں، اس کو لے کر ہم نے ایک میٹنگ بھی کی ہے تاکہ لوگوں کو انسیفالایٹس کے بارے میں بیدار کیا جائے"۔
وزیر صحت نے یہ بھی کہا "ہم نے 32 ڈاکٹرز کی ایک ٹیم بنائی ہے۔ اس ٹیم میں ایک پروفیسر، تین ایسوسی ایٹ پروفیسر، چار اسسٹنٹ پروفیسر، 9 سینئر ریزیڈنٹز، 15 جونیئر ریزیڈنٹز تعینات کیے گئے ہیں، جو اس مسئلے کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے اور ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے بیڈ مہیا کروایئں گے۔