کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کیا گیا ہے۔ جس کے سبب بہت سے یومیہ مزدور دوسری ریاستوں میں پھنس چکے ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ انہیں رہنے، کھانے پینے کی کافی پریشانیاں پیش آ رہی ہیں۔ اسی طرح کی ایک تصویر کشمیر کے شوپیاں سے آئی ہے۔ جہاں پورنیہ اور ارریہ سے تعلق رکھنے والے 65 مزدور گزشتہ ایک ماہ سے پھنسے ہوئے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ آکاش کمار نے شوپیاں کے گاؤں جیان گنج پہنچی۔ جہاں مزدور اپنے کنبہ کے فکر میں پریشان دکھے۔ مزدوروں نے ویڈیو جاری کرنے کے بعد بتایا کہ وہ 8 مارچ سے کشمیر کے ضلع شوپیاں کے رینبو انٹرنیشنل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔
شوپیاں کے اس تعلیمی انسٹی ٹیوٹ میں پھنسے ان 65 مزدوروں میں سے 45 پورنیہ سے ہیں تو وہیں 20 مزدور ارریہ کے مختلف بلاکس سے ہیں۔
اس معاملے میں اسمبلی کے رکن اسمبلی آفاق عالم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کی۔ تو انہوں نے کہا کہ شوپیاں میں پھنسے گاؤں والوں سے رابطہ کرنے کے بعد بہار بلڈنگ نامی تنظیم سے مدد لی گئی ہے۔
وہیں امریکہ میں مقیم دربھنگہ کے راہل کمار مدد کے لیے آگے آئے اور ان لوگوں تک راشن پہنچایا۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ آج تک کشمیر حکومت کی طرف سے کوئی مدد نہیں ملی ہے۔
جس کی وجہ سے گذشتہ دو دن سے یہاں رہنے والے تمام لوگوں کی صورتحال بہت خراب ہے۔ قصبہ کے رکن اسمبلی نے کہا کہ اس معاملے میں، 'میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار سمیت کشمیر کے وزرا سے مداخلت اور مدد کی اپیل کروں گا۔'