ETV Bharat / state

سڑک حادثے میں خاتون ہلاک - سڑک حادثے میں خاتون کی موت

ملک بھر میں تیز رفتاری اور لاپرواہی سے گاڑیاں چلانے کے باعث حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔

سڑک حادثے میں خاتون ہلاک، متعلقہ تصویر
author img

By

Published : Sep 5, 2019, 1:21 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 12:47 PM IST

ریاست بہار کے مدھےپورہ ضلع ہیڈ کوارٹر کے کالج چوک گولیمبار کے نزدیک بدھ کی سہ پہر موٹرسائیکل پر سوار تین افراد کو ایک سواری بس نے زوردار ٹکر مار دیا، اس دوران 50 سالہ خاتون کو بس نے کچل ڈالا، جس کی وجہ سے خاتون موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ ڈرائیور موقع سے بس چھوڑ کر فرار ہوگیا ، جبکہ اس حادثے میں زخمی ہونے والے دو دیگر افراد کو مقامی لوگوں کی مدد سے صدر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

سڑک حادثے میں خاتون ہلاک، متعلقہ ویڈیو

خاتون کی موت کے بعد، مقامی لوگوں نے مشتعل ہوکر کالج چوک کے قریب شدید مظاہرہ کیا۔ مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران جس بس سے حادثہ پیش آیا نے مشتعل لوگوں اس میں توڑ پھوڑ کی۔ اطلاع ملنے پر کمانڈو ہیڈ وپن کمار اور دیگر پولیس دستے موقع پر پہنچ گئے اور لوگوں سے بات کرکے معاملہ کو پرسکون کرنے کی کوشش کی، لیکن مشتعل لوگوں نے ان کی بات نہیں مانی۔
اس واقعے میں 50 سالہ رکمنی دیوی سڑک پر گر گئی اور بس رکمنی دیوی کے سر کو کچلتے نکل گئی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ اسی دوران پڑوسی دھریندر اور بہو کنچن دیوی شدید زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں کی مدد سے زخمیوں کوصدر اسپتال لایا گیا۔ جہاں علاج کرایا جارہا ہے۔ ڈاکٹروں نے ابتدائی علاج کے بعد بہتر علاج کے لئے کنچن دیوی کو ہائر سینٹر ریفر کردیا۔ وہیں زخمی دھریندر رشیدیو نے بتایا کہ کنچن دیوی کا شوہر باہر رہ کر مزدوری کا کام کرتا ہے۔ گھر میں کوئی آدمی نہیں تھا اس وجہ سے میں ان دونوں کو اپنی موٹر سایئکل سے علاج کے لئے مدھے پورہ لایا تھا۔

کالج چوک میں تقریباً دو گھنٹے تک صورتحال بدستور کشیدہ رہی۔ لوگوں کو خوف تھا کہ آج یہ غم و غصہ کوئی خطر ناک شکل نہ اختیار کر لے، مقامی دکانداروں نے خوف کے مارے دکانیں بند کردی۔ بہرحال کافی مشقت کے بعدمشتعل لوگوں کو سمجھا کر اطمینان حاصل کرلیا۔

ریاست بہار کے مدھےپورہ ضلع ہیڈ کوارٹر کے کالج چوک گولیمبار کے نزدیک بدھ کی سہ پہر موٹرسائیکل پر سوار تین افراد کو ایک سواری بس نے زوردار ٹکر مار دیا، اس دوران 50 سالہ خاتون کو بس نے کچل ڈالا، جس کی وجہ سے خاتون موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ ڈرائیور موقع سے بس چھوڑ کر فرار ہوگیا ، جبکہ اس حادثے میں زخمی ہونے والے دو دیگر افراد کو مقامی لوگوں کی مدد سے صدر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

سڑک حادثے میں خاتون ہلاک، متعلقہ ویڈیو

خاتون کی موت کے بعد، مقامی لوگوں نے مشتعل ہوکر کالج چوک کے قریب شدید مظاہرہ کیا۔ مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران جس بس سے حادثہ پیش آیا نے مشتعل لوگوں اس میں توڑ پھوڑ کی۔ اطلاع ملنے پر کمانڈو ہیڈ وپن کمار اور دیگر پولیس دستے موقع پر پہنچ گئے اور لوگوں سے بات کرکے معاملہ کو پرسکون کرنے کی کوشش کی، لیکن مشتعل لوگوں نے ان کی بات نہیں مانی۔
اس واقعے میں 50 سالہ رکمنی دیوی سڑک پر گر گئی اور بس رکمنی دیوی کے سر کو کچلتے نکل گئی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ اسی دوران پڑوسی دھریندر اور بہو کنچن دیوی شدید زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں کی مدد سے زخمیوں کوصدر اسپتال لایا گیا۔ جہاں علاج کرایا جارہا ہے۔ ڈاکٹروں نے ابتدائی علاج کے بعد بہتر علاج کے لئے کنچن دیوی کو ہائر سینٹر ریفر کردیا۔ وہیں زخمی دھریندر رشیدیو نے بتایا کہ کنچن دیوی کا شوہر باہر رہ کر مزدوری کا کام کرتا ہے۔ گھر میں کوئی آدمی نہیں تھا اس وجہ سے میں ان دونوں کو اپنی موٹر سایئکل سے علاج کے لئے مدھے پورہ لایا تھا۔

کالج چوک میں تقریباً دو گھنٹے تک صورتحال بدستور کشیدہ رہی۔ لوگوں کو خوف تھا کہ آج یہ غم و غصہ کوئی خطر ناک شکل نہ اختیار کر لے، مقامی دکانداروں نے خوف کے مارے دکانیں بند کردی۔ بہرحال کافی مشقت کے بعدمشتعل لوگوں کو سمجھا کر اطمینان حاصل کرلیا۔

Intro:مدھے پورہ: پچاس سالہ خاتون کو بس نے کچلا ، موقع پر ہی دردناک موت ، آتشزدگی، احتجاج اور مظاہرےBody:مدھے پورہ / بہار: ضلع ہیڈ کوارٹر کے کالج چوک گولیمبار کے نزدیک بدھ کی سہ پہر موٹرسائیکل پر سوار تین افراد کو ایک سواری بس نے موٹرسائیکل کو زوردار ٹھوکر مار دیا، اس دوران 50 سالہ خاتون کو بس نے کچل ڈالا ، جس کی وجہ سے خاتون موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ ڈرائیور موقع سے بس چھوڑ کر فرار ہوگیا ، جبکہ اس حادثے میں زخمی ہونے والے دو دیگر افراد کو مقامی لوگوں کی مدد سے صدر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
خاتون کی موت کے بعد ، مقامی لوگوں نے مشتعل ہوکر کالج چوک کے قریب شدید مظاہرہ کیا۔ مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس دوران جس بس سے حادثہ پیش آیا نے مشتعل لوگوں اس میں توڑ پھوڑ کی۔ اطلاع ملنے پر کمانڈو ہیڈ وپن کمار اور دیگر پولیس دستے موقع پر پہنچ گئے اور لوگوں سے بات کرکے معاملہ کو پرسکون کرنے کی کوشش کی ، لیکن مشتعل لوگوں نے ان کی بات نہیں مانی۔ لوگوں نے اینٹ پتھر پھینکنا شروع کردیئے۔ واقعے کی شکل کو دیکھتے ہوئے ، لوگوں سے صدر بلاک ڈویلپمنٹ آفیسر آریا گوتم ، صدر پولیس اسٹیشن آفیسر اور دیگر پولیس عہدیداروں سے بات چیت کے بعد اطمینان بخش کردیا اور خاتون کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا۔ پولیس فورسز کے ذریعہ بس کو تھانے لایا گیا تھا۔
حاملہ بہو کا علاج کروانے آئی مقتولہ خاتون
معلومات کے مطابق ضلع کے شنکر پور بلاک کے بریہیہ وارڈ نمبر 10 باشندہ کشن یادو کی اہلیہ رکمنی دیوی ، ضلع ہیڈ کوارٹر کے نجی نرسنگ ہوم میں علاج کروانے کے لئے اپنی بہو کنچن دیوی کو گاؤں کے ایک پروسی کے ساتھ موٹرسائیکل پر آئی تھی۔ رکمنی دیوی کی بہو کنچن دیوی حاملہ ہیں۔ علاج کے بعد گھر واپس جانے کے دوران کالج چوک کے قریب سنہیشور سے آنے والی تیز رفتار اور بے قابو بس نے موٹر سائکل میں ٹھوکر مار دیا۔
اس واقعے میں 50 سالہ رکمنی دیوی سڑک پر گر گئی اور بس رکمنی دیوی کے سر کو کچلتے نکل گئی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ اسی دوران پروسی دھریندر اور بہو کنچن دیوی شدید زخمی ہوگئے۔ مقامی لوگوں کی مدد سے صدر کو اسپتال لایا گیا۔ جہاں علاج کرایا جارہا ہے۔ ڈاکٹروں نے ابتدائی علاج کے بعد بہتر علاج کے لئے کنچن دیوی کو ہائر سینٹر ریفر کردیا۔ وہیں زخمی دھریندر رشیدیو نے بتایا کہ کنچن دیوی کا شوہر باہر رہ کر مزدور کا کام کرتا ہے۔ گھر میں کوئی آدمی نہیں تھا اس وجہ سے میں ان دونوں کو اپنی موٹر سایئکل سے علاج کے لئے مدھے پورہ لایا تھا۔
مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔
خاتون کی موت کے بعد ، لوگ مشتعل ہوگئے اور کالج کے چوک پر ٹائر جلا کر زبردست مظاہرہ کیا۔ مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ موت واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مربع چوراہوں پر ٹریفک پولیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے تقریبا تمام بس بھیر بھار والے علاقے میں بھی کافی تیز چلاتے ہیں۔ یہ بس ڈرائیور نہ تو سواری اور نہ ہی سڑکوں پر چلنے والے لوگوں کی پرواہ کرتے ہیں۔ بس والوں کا مقصد صرف پیسہ کمانہ ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ جس بس سے ےہ حادثہ پیش آیا وہ بس سڑک پر نہیں چلنے لائق نہں ہے ، پھر بھی محکمہ ٹرانسپورٹ محکمہ اسے چلانے کی اجازت کیسے دے دیتی ہے؟ مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین میں تبدیلیاں کی گئیں اور موٹرسائیکل ڈرائیوروں سے جرمانہ بھی لیا جارہا ہے۔ لیکن ان لاپرواں بس ڈرائیوروں پر کمانڈ کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔ آج اگر تمام چوک چوراہوں پر ٹریفک پولیس ہوتی اور ان بس ڈرائیوروں اور بسوں کی چھان بین ہوتی ، تو یہ بس سڑک پر نہ چلتی اور نہ یہ خاتون مرتی۔
کالج چوک میں تقریبا دو گھنٹے تک صورتحال بدستور کشیدہ رہی۔ لوگوں کو خوف تھا کہ آج یہ غم و غصہ کوئی خطر ناک شکل نہ اختیار کر لے ، مقامی دکانداروں نے خوف کے مارے دکانیں بند کردی۔ بہرحال کافی مشقتکے بعدمشتعل لوگوں کو سمجھا کر اطمینان حاصل کرلیا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے صدر اسپتال بھیجا گیا اور بس بھی پولیس لے کر تھانے روانہ ہوگئی۔
Conclusion:1. Visual
2. Byte- dhirendra Kumar(padosi)
Last Updated : Sep 29, 2019, 12:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.