ریاست بہار کے گیا ہوائی اڈے سے ینگون جانے والی میانمار نیشنل ائیر لائنس کے 22 مسافروں کو امیگریشن کاؤنٹر پر روک دیا گیا۔ امیگریشن حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان کے امیگریشن میں کچھ خامیاں ہیں۔ سبھی 22 افراد کو بودھ گیا ہوٹل میں پولیس کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ روکے گئے سبھی 22 افراد ینگون کے شہری کلکتہ سے بذریعہ سڑک بودھ گیا ہوائی اڈے سے ینگون جانے کے لیے پہنچے تھے۔ لیکن ان کے روکے جانے پر یہاں گیا میں خبر گشت کر رہی ہے کہ یہ سبھی افراد تبلیغی جماعت سے ہیں اور دہلی تبلیغی مرکز سے ان کا واسطہ رہا ہے۔ یہاں سے وہ ینگون واپس جانا چاہ رہے تھے، حالانکہ ایس ایس پی راجیو مشرا نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر حراست میں لیے گئے افراد کے متعلق دہلی تبلیغی جماعت مرکز سے جڑے ہونے سے انکار کیا ہے۔
ایس ایس پی راجیو مشرا نے بتایا کہ دہلی پولیس کی طرف سے ان کے خلاف لوک آوٹ نوٹس جاری ہے۔ نوٹس امیگریشن اور ایئر پورٹ اتھارٹی کے سائٹس پر بھی اپ لوڈ ہے جس کی وجہ سے ان کا امیگریشن نہیں ہوسکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کس وجہ سے لک آوٹ نوٹس جاری ہے اس کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ دہلی پولیس کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔
واضح ہو کہ بدھ کی شام کو گیا ہوائی اڈے سے میانمار نیشنل ائیر لائنس سے 104 افراد کو روانہ ہونا تھا۔ سبھی افراد بدھ کی شام گیا ہوائی اڈے پر پہنچ بھی گئے تھے۔ تاہم امیگریشن کاؤنٹر پر 22 افراد کو روک کر حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کے خلاف دہلی پولیس کے ذریعے لک آوٹ نوٹس جاری ہے۔ ابھی تک سبھی افراد کو بودھ گیا کے ایک ہوٹل میں رکھا گیا ہے۔