شہر کے سبھاش اسٹیڈیم میں دیر رات تک محرم کے جلوس کا سلسلہ جاری رہا جہاں رک کر فن سپہ گری کا مظاہرہ ہوا۔
اسٹیڈیم میں شہر کے آدھے درجن سے زائد محلوں کے اکھاڑا جلوس کی شکل میں تعزیہ اور صندل لے کر پہنچے جس میں گاچھی ٹولہ، آزاد نگر ،ککوروا بستی، رہیکا ٹولہ، بسنت پور، کھریا بستی وغیرہ کے نام شامل ہیں۔ جلوس میں موجود لوگوں نے 45 منٹ تک الگ الگ گروہ کی شکل میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا جس میں بچے، بوڑھے نوجوان شامل تھے۔
اس جلوس کو دیکھنے کے لیے ارریہ اور دوردراز سے خواتین کا ایک بڑا طبقہ بھی پہنچا، اسی دوران پیشانی پر پٹی باندھے ہوئے نوجوان یاعلیؑ یا حسینؑ کا نعرہ لگاتے رہے۔
پورا اسٹیڈیم لوگوں سے بھرا رہا، محرم کے پیش نظر ضلع انتظامیہ بھی کافی مستعد رہا، جگہ جگہ چوک چوراہوں پر پولیس تعینات رہی۔ اسٹیڈیم میں بھی ضلع انتظامیہ کے افسران اور نگر تھانہ کے ایس ایچ او کنگ کندن جائزہ لیتے رہے تاکہ کسی طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
ادھر شہر کے چاندنی چوک پر آپسی بھائی چارے کے پیغام کو لے کر مختلف ہندو تنظیموں نے جلوس کے لیے ٹھنڈا پانی و شربت کا انتظام کیا تھا۔
ارریہ میں پرامن طریقے سے دسویں محرم کے اختتام پر لوگوں نے ضلع انتظامیہ اور ہندو بھائیوں کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔
سابق وارڈ کاؤنسلر کمال حق نے کہا کہ 'ارریہ ضلع آپسی بھائی چارہ اور اخوت و محبت کی مثال پیش کرتا رہا ہے حالانکہ یہ موقع بڑا حساس ہوتا ہے مگر یہاں کی ضلع انتظامیہ و ہمارے غیر مسلم بھائیوں نے جس طرح سے اسے کامیاب کرنے میں تعاون پیش کیا۔ ہم ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔'
وہیں موجود افسران نے بھی ضلع میں محرم کا جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہونے پر لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔