ETV Bharat / state

نوجوان کشمیری صحافی کی موت

author img

By

Published : Oct 1, 2020, 3:31 PM IST

Updated : Oct 1, 2020, 4:42 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان صحافی کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوگئی۔

نوجوان کشمیری صحافی کی موت
نوجوان کشمیری صحافی کی موت

تفصیلات کے مطابق ضلع بارہمولہ کے وترگام رفیع آباد سے تعلق رکھنے والا جاوید احمد ڈار نامی ایک صحافی کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوئی ہے مرحوم صحافی انگریزی روز نامہ 'رائزنگ کشمیر' کے ساتھ وابستہ تھے۔

جاوید احمد ایک مسافر بردار گاڑی میں سرینگر آ رہے تھے کہ پٹن پہنچتے ہی وہ دل کا دورہ پڑنے سے بے ہوش ہوگئے۔ جاوید احمد کو بے ہوشی کے عالم میں ہی نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ سرینگر میں واقع رائزنگ کشمیر دفتر میں ایک میٹنگ تھی اسی میں شریک ہونے کے لیے جاوید احمد سرینگر جا رہے تھے۔

30 سالہ جاوید احمد روز نامہ رائزنگ کشممیر کے لیے جاوید ابن نذیر کی بائی لائن کے تحت ڈیفنس بیٹ پر زیادہ تر کام کرتے تھے۔جاوید کی چند ماہ قبل شادی خانہ آبادی انجام پذیر ہوئی تھی۔

دریں اثنا جاوید احمد کی اچانک موت سے صحافتی براداری میں خصوصی طور پر غم و اندوہ ایک لہر دوڑ گئی ہے اور سوشل میڈیا پر صحافیوں کے تعزیتی پیغاموں کا سیلاب امڈ آیا ہے۔

جاوید احمد ڈار کی ہلاکت پر وادی کشمیر کی صحافتی برادری نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کے لیے دعا کی ہے۔ سوشل میڈیا پر بیشتر صحافیوں نے اپنے تعزیتی پیغامات میں مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔

صحافیوں نے لواحقین کیساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا جاوید احمد ڈار کی موت صحافی طبقہ کے ساتھ ساتھ لواحقین کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے مرحوم کے لیے دعا مغفرت کی۔

تفصیلات کے مطابق ضلع بارہمولہ کے وترگام رفیع آباد سے تعلق رکھنے والا جاوید احمد ڈار نامی ایک صحافی کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوئی ہے مرحوم صحافی انگریزی روز نامہ 'رائزنگ کشمیر' کے ساتھ وابستہ تھے۔

جاوید احمد ایک مسافر بردار گاڑی میں سرینگر آ رہے تھے کہ پٹن پہنچتے ہی وہ دل کا دورہ پڑنے سے بے ہوش ہوگئے۔ جاوید احمد کو بے ہوشی کے عالم میں ہی نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔

بتایا جا رہا ہے کہ سرینگر میں واقع رائزنگ کشمیر دفتر میں ایک میٹنگ تھی اسی میں شریک ہونے کے لیے جاوید احمد سرینگر جا رہے تھے۔

30 سالہ جاوید احمد روز نامہ رائزنگ کشممیر کے لیے جاوید ابن نذیر کی بائی لائن کے تحت ڈیفنس بیٹ پر زیادہ تر کام کرتے تھے۔جاوید کی چند ماہ قبل شادی خانہ آبادی انجام پذیر ہوئی تھی۔

دریں اثنا جاوید احمد کی اچانک موت سے صحافتی براداری میں خصوصی طور پر غم و اندوہ ایک لہر دوڑ گئی ہے اور سوشل میڈیا پر صحافیوں کے تعزیتی پیغاموں کا سیلاب امڈ آیا ہے۔

جاوید احمد ڈار کی ہلاکت پر وادی کشمیر کی صحافتی برادری نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کے لیے دعا کی ہے۔ سوشل میڈیا پر بیشتر صحافیوں نے اپنے تعزیتی پیغامات میں مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔

صحافیوں نے لواحقین کیساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا جاوید احمد ڈار کی موت صحافی طبقہ کے ساتھ ساتھ لواحقین کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے مرحوم کے لیے دعا مغفرت کی۔

Last Updated : Oct 1, 2020, 4:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.