بارہمولہ(سوپور):ایشیا کی میٹھے پانی کی دوسری سب بڑی جھیل وولر اپنے قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور ئی جیل دنیا بھر میں اپنی خوبصورتی کے لئے جانی جاتی ہے۔ ان دنوں اس جیل کی طرف ملک کے سیاحوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ اس وولر جیل کے کنارہ پر ایک گاوں زرمنز ہے اور یہاں کے زیادہ تر لوگ اس وولر سے اپنی روزی روٹی کما رہے ہے۔
اس علاقہ کے زیادہ تر لوگ ماہی گری صنعت سے وابستہ ہیں اور کئی لوگ جھیل وولر میں شکارہ چلا کر اپنی زندگی کا گزارہ کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر انتظامیہ اور محکمہ وولر کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے وولر جھیل کو جاذب نظر بنانے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور اسی وجہ سے آج سیاھ اس جھیل کی شیر کرتے ہوئے نظر آرہے ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق سیاحوں کی آمد سے انہیں یہاں روزگار کے مواقع مل گئے ہیں۔
ڈسٹرکٹ واٹر اسپورٹس ایسوسی ایشن بارہمولہ کے مطابق وولر جھیل میں واٹر اسپورٹس کو فروغ دینے کے حوالے سے بھی کافی کچھ کیا جاسکتا ہے۔ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے انٹرنیشنل ایوارڈ یافتہ میر بلقیس نے کہا کہ وولر جھیل میں واٹر اسپورٹس کے حوالے سے کافی زیادہ سکوپ ہے۔انہوں نے کہا کہ جھیل وولر میں نیشنل اور انٹرنیشنل واٹر چیمپئن شپ ہوسکتی ہے کیونکہ یہ پانی کا کافی بڑا ذخیرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ واٹر اسپورٹس کو فروغ دینے کے حوالے سے وولر جھیل میں ایک چیمپئن شپ کرنے والے ہیں۔
میر بلقیس نے کہا کہ بارہمولہ ضلع میں واٹر اسپورٹس کافی آگے ہے اور میں چاہتی ہو کہ وولر جھیل اسپورٹس حب بنے تاکہ جھیل کو بہتر ٹیوریزم پروموشن مل سکے۔ وولر جیل میں ان دنوں سیاحوں کے رش کو دیکھ کر مقامی لوگ خوش نظر آرہے ہے۔ لوگوں کے مطابق انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ نے وولر کی تحفظ کے لیے جو اقدامات اٹھائے ہے اس سے وہ کافی مطمئن ہیں۔