شمالی کشمیر کے بارہمولہ قصبہ میں سیر نامی علاقے میں صاف پانی مہیا کرنے کی غرض سے 2018 میں محکمہ پی ایچ اے کی جانب سے ایک اسکیم شروع کی گئی تھی ، تاہم دو سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک پروجیکٹ کا کام مکمل نہ ہو سکا۔
محمد سبحان شیخ نے بتایا کہ 'وادی میں مسلسل لاک ڈاؤن کے باعث بھی ہمیں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے، ہم پانی کی قلت کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔'
غلام محمد نامی ایک اور شخص کا کہنا ہے کہ 'سرکار تو وعدے کرتی ہے کہ ہر گھر پانی اور ہر گھر نل ہوگا لیکن صرف اعلانات ہی ہیں اس میں صداقت ابھی تک نہیں پائی گئی۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس واقت سرکار ہمیں کوروانا وائرس سے بچنے کے لیے گھروں میں رہنے کی اپیل کر رہی ہیں، لیکن ہمیں پانی کے لیے گھروں سے مجبوراً نکلنا پڑتا ہے۔
انہوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر بارہمولہ سے اپیل کی ہے کہ ایسے افسران اور ملازمین کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے جو عوام کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔