بارہمولہ:جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقہ اوڑی میں گزشتہ روز پہلی بار لائن آف کنٹرول کے قریب ایک گاؤں میں دھو دھام سے شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔اے سرحدی گاؤں چونڈا میں دھوم دھام سے شادی کی تقریب منائی گئی، جنگ بندی کے بعد لوگوں نے پہلی بار بڑھ چڑھ کر اس شادی میں حصہ لیا۔لوگوں نے بتایا کہ دو سال پہلے یہاں شادی وغیرہ کی تقریب بڑی سادگی کے ساتھ منائی جاتی تھی، فائرنگ اور گولہ باری کا بڑا خطرہ رہتا تھا اور مہمانوں کو بھی کم ہی دعوت پر بلایا جاتا تھا۔لوگوں نے بتایا دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے بعد اب سرحد پر رہنے والے لوگ امن، چین اور سکون کی زندگی بسر کر رہے ہیں ۔
چونڈا گاؤں میں پہلی بار اس طرح سے بارات آئی ہے، یہ گاؤں حاجی پیر سیکٹر میں آتا ہے جو کہ گولہ باری سے سب سے زیادہ متاثر گاؤں تھا۔
ایک مقامی شخص نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ہم اللہ تعالی کا شکر کرتے ہیں کہ اب یہاں گولہ باری نہیں ہوتی ہے آج یہاں شادی ہو رہی ہے اور ہر گاؤں سے لوگ آئے ہیں جب سے جنگ بندی ہوئی ہے ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہے۔
لال حسین کولین نامی شخص نے کہا میری بہن کی شادی ہے اور جب سے جنگ بندی کی ہوئی ہے تب سے آج تک امن چین سکون اور خوشحالی کا ماحول دیکھنے کو ملا اور ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ یہ امن ایسا ہی بنا رہے۔
ایک اور مقامی شخص نے کہا میری دونوں ملکوں سے یہ گزارش رہے گی کہ ایسا ہی ماحول بنا رکھیں، انہوں نے کہا کہ اب ہمارے بچے اسکول جاتے ہیں اور دھوم دھام سے شادی بھی ہو رہی ہیں، یہاں جو آج بارات آئی ہے یہ بڑے دور سے آئی ہے ،ہماری دونوں ممالک سے یہی گزارش رہے گی کہ آپ اس کو ایسے ہی بنائے رکھیں۔
واضح رہے 25 فروری 2021 درمیانی شب بھارت اور پاکستان نے ڈی جی ایم او سطح کی ایک میٹنگ کے دوران لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ اس سے متصل سبھی سیکٹروں میں جنگ بندی اور دیگر سمجھوتوں پر عمل کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔
گرچہ دونوں ممالک کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی کا معاہدے طے پایا تھا تاہم اس کے باوجود سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری کے تبادلے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رہتا تھا جس کے نتیجے میں سرحدوں کے آر پار بے تحاشا جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
مزید پڑھیں:Marriage in Pahalgam پہلگام میں ممبئی کا جوڑا رشتہ ازدواج سے منسلک
جنگ بندی معاہدے پر عمل در آمد سے سرحدی بستیوں میں امن و سکون کا ماحول سایہ فگن ہے اور لوگ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں۔ سرحد کے پاس بسے گاؤں کے لوگوں نے دونوں ملکوں سے یہ گزارش کی ہے کہ وہ ایسے ہی آپس میں امن رکھیں۔