جہاں یاتری اور سیاح وادی چھوڑ کر اپنے آبائی علاقوں کی طرف جا رہے ہیں وہیں کشمیر عوام بھی تذبذب کی شکار ہے۔
گزشتہ روز سے ہی افواہوں کا بازار گرم ہے اور حالات خراب ہونے کے اندیشے سے عوام الناس نقدی، اشیاء خورد و نوش اور پیٹرل جمع کرنے میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بھی صورتحال کچھ ایسی ہی ہے۔ کہیں اے ٹی ایم اور پیٹرل پمپس کے باہر لمبی قطاریں دیکھی جا رہی ہیں تو کہیں اے ٹی ایم خالی ہونے کے بعد مقفل پڑے ہیں۔
بعض افراد گاڑیوں اور موٹر سائکلوں کی ٹینکیوں کے علاوہ بوتلوں وغیرہ میں پیٹرل ذخیرہ کر رہے ہیں۔
وادی کشمیر میں جاری غیر یقینیت کے چلتے عوام میں کافی تشویش پائی جا رہی ہے۔ حالانکہ انتظامیہ کی جانب سے بار بار اعلانات کیے جا رہے ہیں کہ حالات کشیدہ نہیں پُر امن ہیں تاہم عوام ان سرکاری بیانات سے مطمئن نظر نہیں آ رہی۔