مقامی تجارت پیشہ افراد کا کہنا ہے کہ کشمیر میں لاک ڈاون کی وجہ سے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، جس کے باعث کافی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دکانوں کے کرایہ، بینک کے قرض کی ادائیگی ہمارے لئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔
تاجر محمد اشرف گنائی نے حکومت سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شادیوں کے موسم میں دکانیں بند ہیں جس کی وجہ سے یہاں کے دکان مالکان کو بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر سال موسم سرما کے موقع پر دکانداروں کو ایک امید ہوتی ہے کہ کاروبار بڑے پیمانے پر ہوگا لیکن گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی سرما میں دکانیں بند پڑی ہیں جس کی وجہ سے تمام طرح کی دکانوں میں کام کرنے والے افراد بے روزگاری کا شکار ہیں۔
ایک اور تاجر طارق احمد نے کہا کہ تجارت پیشہ افراد سے ہی حکومت چلتی ہے لیکن سرکار کو ہمارا کوئی خیال نہیں ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت دکانداروں کو دکانیں کھولنے کا موقع فراہم کرے تاکہ دیگر پریشانیوں کے ساتھ ساتھ ہماری معاشی حالت بھی بہتر ہوسکے۔