احتجاج کر رہے خاکروبوں کا کہنا تھا کہ وہ پچھلے بیس برسوں سے میونسپلٹی میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے ہیں اور انہیں ماہانہ صرف پانچ ہزار روپے تنحواہ کے طور پر ملتی ہے۔
احتجاج کے دوران انہوں نے مستقل ملازمت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم دن رات ایک کر کے سوپور قصبے کا کوڑا کرکٹ صاف کرتے ہیں لیکن بدلے میں ہمیں عوام اور اعلیٰ حکام کی گالی گلوچ ملتی ہے۔‘‘
انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سوپور قصبے میں سرکار نے ڈمپنگ سائٹ کی نشاندہی نہیں کی ہے جس کی وجہ سے وہ ایسی جگہ گندگی ڈالنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جہاں کسی نہ کسی کو اعتراض ہوتا ہے۔
احتجاج کر رہے خاکروبوں کا کہنا تھا کہ انکے ساتھ ’’کافی زیادہ استحصال‘‘ ہو رہا ہے۔
انہوں نے گورنر انظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انکی مانگیں جلد از پوری کی جائیں۔