وادی کشمیر کے فروٹ گروورس و ڈیلرس نے منگل کو وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر - جموں قومی شاہراہ کے بار بار بند رہنے اور مارکیٹ میں غیر معیاری ادویات و کھاد کی بھرمار کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجی 'گورنر انتظامیہ ہوش میں آؤ' اور 'فروٹ گروورس کو بچاؤ' جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے بیچ انہیں غیر معیاری ادویات و کھاد دی گئی جس کی وجہ سے نہ صرف فروٹ کو نقصان پہنچا بلکہ میوہ درخت بھی خراب ہوگئے۔
کشمیر فروٹ گروورس اینڈ ڈیلرس ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ نامساعد حالات کی وجہ سے گذشتہ چار پانچ برسوں سے فروٹ گروورس اور ڈیلرس کو زبردست نقصان سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ماہ نومبر میں بھاری برف باری کی وجہ سے باغوں کو کافی نقصان پہنچا اور امسال لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس انڈسٹری سے وابستہ لوگوں کو کافی نقصان ہوا ہے۔
موصوف نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران باغ مالکان کو غیر معیاری ادویات اور کھاد دی گئی جس سے باغوں اور فصل کو کافی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ بار بار بند رہنے سے ہماری میوہ سے لدی گاڑیاں درماندہ ہوجاتی ہیں جس سے مارکیٹ پر کافی برا اثر پڑتا ہے۔
موصوف نے حکومت سے باغ مالکان کا کے سی سی قرضہ معاف کرنے کی اپیل کی۔