شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے سوپور قصبہ میں واقع ایشیاء کی دوسری بڑی فروٹ منڈی میں فروٹ گروورس اینڈ ڈلیرس ایسوسی ایشن کی جانب سے احتجاج کے دوران مرکزی سرکار کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔
احتجاج میں شامل میوہ صنعت سے جڑے تاجرین اور کسانوں نے نئے زرعی قوانین کو کسان مخالفت قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر کالعدم قرار دیے جانے کی اپیل کی۔
انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے زرعی قوانین پر اسٹے (Stay Order) کا خیر مقدم کیا۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے تشکیل دی گئی چار رکنی ٹیم تشکیل پر مختلف خدشات کا اظہار کیا۔
فروٹ منڈی سوپور کے صدر فیاض احمد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں۔‘‘ اسی کے ساتھ انہوں نے چار رکنی کمیٹی پر خدشات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین کے سبب کسانوں اور میوہ صنعت سے جڑے دیگر تاجرین کا یقینی طور پر نقصان ہوگا، ’’لہٰذا مرکزی سرکار کو کسانوں کی بہبود کو مد نظر رکھتے ہوئے ان قوانین کو فوراً واپس لینے کی پہل کرنی چاہیے۔‘‘
انہوں نے کسانوں کی تحریک کو جائز اور صحیح ٹھہراتے ہوئے کسانوں کی تحریک کا ہر قیمت پر ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔