جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر میں آج سکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد بارہمولہ میں بھی یومِ آزادی کے موقع پر سکیورٹی مزید بڑھا دی گئی ہے اور کسی بھی امکانی گڑبڑی سے نمٹنے کے لیے فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
وہیں اہم اور حساس مقامات پر سکیورٹی اہلکاروں کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ بارہمولہ - سرینگر شاہراہ پر جموں و کشمیر پولیس اور فوج نے جگہ جگہ پر بندشیں عائد کی ہیں اور گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ کل یعنی 15 آگست کو یومِ آزادی کی تقریب منائی جائے گی، تقریبات خوش اسلوبی سے انجام دینے کے لیے وادی بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
وہیں آئی جی پی کشمیر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ حملہ شدت پسند تنظیم جیش محمد نے کیا ہے۔ اس حملے میں ملوث عسکریت پسندوں کی شناخت ہوگئی ہے اور انہیں جلد ہی ہلاک کیا جائے گا'۔
یہ بھی پڑھیے
نوگام حملہ: سیاسی جماعتوں کی جانب سے اظہار افسوس
یہ حملہ یومِ آزادی سے ایک روز قبل ہوا ہے اور جب پورا کشمیر خاص طور پر ضلع سرینگر کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر نے گذشتہ روز کہا تھا 'عسکریت پسندوں کی ہر ممکن کوشش کو ناکام بنانے اور یومِ آزادی کی تقریبات کو انجام دینے کے لئے فل پروف سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں'۔