بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقے اوڑی میں حسب سابق رواں برس بھی بھگوان گنیش کی مورتی مذہبی رسومات اور روایتی جوش و خروش کے ساتھ دریائے جہلم میں آب کی نذر کی گئی۔ سرحدی قصبہ اوڑی میں بارڈر روڈ ارگنائزیشن (بی آر او) ہیڈ کوارٹر مورہ میں اس سال بھی گنیش وسرجن کی تقریب منعقد ہوئی۔ منتظمین کے مطابق گزشتہ پندرہ برسوں سے بھگوان گنیش کی مورتی استھاپنا کی جاتی ہے اور مذہبی روایات کے مطابق امسال بھی دس روز تک خصوصی پوجا پاٹ کی گئی اور آخری روز ایک جلوس کی شکل میں شردھالوں نے دریائے جہلم میں مورتی وسرجن کی گئی۔
منتظمین نے ای ٹی وی بھارت کے سات بات کرتے ہوئے کہا کہ اوڑی میں ہر برس گنیش وسرجن ایک منتخب ’’تھیم‘‘ پر مبنی ہوتا ہے اور امسال چندریان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چندریان تھیم کا انتخاب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا: ’’پوجا پاٹ اور آرتی میں بھکتوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہر برس کی طرح امسال بھی گنیش وسرجن میں روایتی بھائی چارے کی مثال دیکھنے کو ملی اور اور مقامی خواتین، بچوں نے بھی گنیش بھگوان کی مورتی کو سجانے میں اپنا تعاون پیش کاور ڈول نگاڑوں کے ساتھ جہلم وسرجن جلوش میں شرکت کی۔
مزید پڑھیں: Mumbai Police Alert گنیش وسرجن کے موقع پرممبئی پولیس الرٹ
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایک شردھالو نے کہا کہ جس طرح بھارت کی مختلف ریاستوں میں وہ آزادانہ اور مذہبی جوش و خروش کے ساتھ گنیش وسرجن کی تقریب کا اہتمام کرتے ہیں، بالکل اسی طرح یہاں بھی گنیش وسرجن کی تقریب منعقد ہوئی جس میں شرکت کرکے انہیں اسکوں حاصل ہو رہا ہے۔ انہوں نے بھی وسرجن کے موقع پر روایتی کشمیری بھائی چارے اور ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کی ستائش کی۔