بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ایک دور دراز علاقہ ہردشوہ، سوپور علاقے میں واقع حضرت خواجہ حسن قاری رحمۃ اللہ کی معروف زیارتگاہ پر روزانہ سینکڑوں عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔ بیشتر عقیدت مند آستان عالیہ پر جلد کے امراض خصوصاً خارش اور پھوڑے پھنسی کا علاج کرنے کی غرض سے آتے ہیں۔ آستان عالیہ کی انتظامیہ کی جانب سے مرد و زن کے لیے علیحدہ غسل خانے تعمیر کیے گئے ہیں۔
آستان عالیہ کے ایک متولی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ قریب ساڑھے چار سو سالہ قدیم خواجہ حسن قاری رحمۃ اللہ علیہ کے آستان عالیہ پر بارہمولہ سمیت وادی کے دیگر اضلاع سے بھی عقیدت مند جلد کی بیماریوں کا علاج کرنے کی غرض سے یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مند دن میں تین مرتبہ یہاں کے صاف و شفاف پانی سے نہانے کے سبب اللہ تعالیٰ زائرین کو شفا بخشتے ہیں۔
مقامی باشندوں کے مطابق آستان عالیہ پر سال بھر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے اور نہ صرف وادی بلکہ بیرون کشمیر سے بھی عقیدت مند یہاں حاضری دیکر جلد کی بیماروں سے نجات حاصل کرتے ہیں۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ آستان عالیہ کا پانی انتہائی پاک و صاف اور متبرک ہے۔ آستان عالیہ پر حاضری دینے آئے ایک عقیدت مند نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’یہ بار مجرب ہے کہ یہاں آکر تین مرتبہ غسل کرنے سے جلد کی بیماریوں سے نجات ملتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اطراف و اکناف سے لوگ آستان عالیہ پر حاضری دیتے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: Kashmiri Shrine Tourism کشمیری زیارتگاہوں کو سیاحت کے لئے بھی کھولا جا سکتا ہے، منوج سنہا
آستان عالیہ کے متولی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ولی کامل حضرت خواجہ حسن قاری رحمہ اللہ تعالیٰ تقریباً سے ساڑھے چار سو سال قبل سرینگر سے وٹلب براستہ کشتی تشریف لائے اور ہرد شوہ کی پہاڑیوں میں قیام کرکے اللہ تعالیٰ کی عبادت اور دین اسلام کی تبلیغ کی۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ حسن قاری کے ہاتھوں کئی کرامات بھی سرزد ہوئی ہیں۔ جن میں سے ایک کرامت یہ بھی تھی کہ جہاں انہوں نے قیام کیا وہاں کرامتاً پانی (کے چشمے) کا ظہور ہوا۔ اور اسی پانی سے غسل کرکے لوگ شفا حاصل کر رہے ہیں۔