بارہمولہ:شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے گانٹہ مولہ شیری علاقے میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے حملے میں جاں بحق ہوئے ریٹائرڈ پولیس آفیسر کی آخری رسومات ادا کی گئی۔معلوم ہوا ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی اور بعد ازاں پر نم آنکھوں کے ساتھ ساتھ سابق ایس ایس پی کو سپرد لحد کیا گیا۔اس موقع پر ڈی آئی جی شمالی کشمیر وویک گھپتا اور ایس ایس پی آمود ناگپوری بھی موجود رہے۔
اطلاعات کے مطابق بارہمولہ کے گانٹہ مولہ شیری علاقے میں نامعلوم عسکریت پسندوں کے ہاتھوں مارے گئے ریٹائرڈ ایس ایس پی کی نماز جنازہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد چند ایک مقامی شہریوں نے بتایا کہ سابق ایس ایس پی محمد شفیع شریف النفس اور انسان دوست شخصیت کے مالک تھے۔انہوں نے بتایا کہ وہ ہمیشہ غریبوں اور مفلوک الحال لوگوں کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے۔
ان کے مطابق پولیس محکمہ سے سبکدوشی کے بعد محمد شریف مقامی جامع مسجد میں بحیثیت موذن اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں جامع مسجد کی تعمیر میں سابق ایس ایس پی نے کلیدی کردار ادا کیا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جس نے بھی ایس ایس پی کا قتل کیا وہ انسانیت کا دشمن ہے کیونکہ مسجد شریف کے اندر حملہ کرنا اسلام اور شریعت کے خلاف ہے اور اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا تھا کہ قاتل نے ایک ایسا جرم کیا کہ جس سے انسان کی روح کانپ اٹھتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ ملوثین کو جلد از جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔
دریں اثنا ڈی آئی جی شمالی کشمیر وویک گھپتا، ایس ایس پی آمود ناگپوری کے علاوہ پولیس کے سینئر آفیسران نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور اہل خانہ سے ملاقی ہوئے۔
مزید پڑھیں: