سرینگر: جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے چیئرمین سعید الطاف بخاری نے اتوار کے روز کہا کہ سکیورٹی فورسز کو عام شہریوں سے نمٹنے کے دوران احتیاط سے کام لینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پونچھ واقعے کے بعد مرکزی حکومت نے بریگیڈیر سمیت کئی اہلکاروں کو اٹیچ کیا ہے۔ الطاف بخاری نے مطالبہ کیا کہ راجوری اور پونچھ اضلاع میں اقلیتی فرقے سے وابستہ لوگوں کو ہتھیار فراہم کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے اہل ہو سکیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے ٹنگمرگ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ پونچھ میں عام شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل برداشت ہیں اور ملوثین کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے۔الطاف بخاری نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کو عام شہریوں سے نمٹنے کے دوران احتیاط سے کام لینا چاہئے۔ اپنی پارٹی کے چیرمین نے کہا کہ”راجوری اور پونچھ اضلاع میں دیکھا گیا کہ نہتے لوگ بندوق برداروں کا سامنا کر رہے ہیں ، مرکزی سرکار کو وی ڈی سی طرز پر پونچھ اور راجوری کے عام شہریوں کو ہتھیار فراہم کرنے چاہئے، تاکہ وہ ملک دشمن عناصر کا مقابلہ کر سکیں۔‘‘انہوں نے کہاکہ صرف مخصوص فرقے کے لوگوں کو ہی نہیں بلکہ اکثریتی آبادی کو ہتھیار فراہم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ خود اپنی حفاظت کر سکے۔
جموں وکشمیر میں سال 2023میں حالات معمول پر رہنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں الطاف بخاری نے کہا کہ یونین ٹریٹری کے لوگ مبارکبادی کے مستحق ہیں۔ان کے مطابق جموں وکشمیر کے لوگوں نے امن و امان کے قیام کی خاطر اپنا بھر پور تعاون فراہم کیا۔
مزید پڑھیں:
سجاد لون سے ملاقی ہونے کے بارے میں الطاف بخاری نے کہا کہ دو لوگ ملے یا نہ ملیں یہ اہم نہیں۔پارلیمانی چناؤ میں مظفر حسین بیگ کو حمایت دینے کے بارے میں الطاف بخاری نے کہا کہ کسی بھی ایسے شخص کو حمایت نہیں دونگا جو باہر کا ہو۔ بجلی بحران کے بارے میں جب الطاف بخاری سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اگلے دسمبر میں اپنی پارٹی کی جموں وکشمیر میں حکومت ہوگی اور اس وقت یہاں پر بجلی کی صورتحال میں کافی بہتری دیکھنے کو ملے گی۔
(یو این آئی)