بارہمولہ: بارہمولہ پولیس نے سیاحتی مقام گلمرگ میں جعلی گنڈولا ٹکٹوں کو فروخت کرنے میں ملوث ٹورسٹ گائڈ کو گرفتار کیا ہے۔ ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن گلمرگ کو گلمرگ گنڈولا پروجیکٹ کے منیجر کی طرف سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ ایک ٹکٹ چیک کرنے والے نے گیارہ سیاحوں کو جعلی گنڈولا ٹکٹوں کے ساتھ پکڑا۔ انہوں نے کہا کہ 'پوچھ گچھ پر ان سیاحوں نے بتایا کہ کسی ٹورسٹ گائیڈ نے انہیں یہ ٹکٹس دیے تھے'۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن گلمرگ میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران سیاحوں کا بیان ریکارڈ کیا گیا اور پھر انتہائی کوششوں کے بعد محمد اختر ولد غلام نبی ساکن بانڈی بالا چندوسہ نامی ٹورسٹ گائیڈ کو حراست میں لیا گیا۔بولیس ترجمان نے کہا کہ دھوکہ بازوں نے انکشاف کیا کہ وہ گنڈولا ٹکٹس پہلے ہی بک کرتے ہیں اور بعد میں انہیں سیاحوں کو مہنگے داموں میں فروخت کرتے ہیں۔سیاحوں سے ایسے دھوکہ بازوں سے ہوشیار رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ حکام نے جمعرات کو مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں 11 گجراتی سیاحوں اور ایک مقامی گائیڈ کو جعلی اور ایڈیٹ شدہ گنڈولا ٹکٹس کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ جب گلمرگ میں سیاحوں کو جعلی ٹکٹوں کے ساتھ پکڑا گیا ہے اس سے پہلے 22 اپریل کو درجن کے قریب سیاحوں کو جعلی ٹکٹس کا استعمال کرتے ہوئے پایا گیا۔دریں اثنا، گلمرگ گنڈولا کی انتظامیہ نے عام لوگوں اور خاص طور پر سیاحوں سے درخواست کی کہ وہ ایسے افراد سے بچے جو جعلی ٹکٹس فراہم کر رہے ہے۔
(یو این آئی)