جموں و کشمیر، ضلع بارہمولہ کے مہوراہ گاؤں کے لوگوں کو معمولی امراض کے علاج کے لیے اوڑی یا دیگر اسپتال کا رخ کرنا پڑرہا ہے، جس کی وجہ عام آدمی کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق محکمہ صحت نے پی ایچ سی کو امسال کووڈ-19 اسپتال میں تبدیل کیا تھا، جس کی وجہ سے عام علاج کے لیے دوسرے اسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے، جس کے لیے لوگوں نے پریشانی کو دور کرنے کے لیے انتظامیہ سے اپیل کی ہے۔
تاہم کورونا وائرس کے معاملات میں کمی واقع ہونے کے بعد اس اسپتال کو واپس محکمہ صحت کو سونپا گیا، لیکن دو ماہ سے یہ اسپتال بند پڑا ہوا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو سخت دقتوں کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مہوراہ کے سہیل احمد نے بتایا کہ علاقے میں بڑا اسپتال تو بنایا گیا، لیکن اس کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچ رہا ہے، اسپتال تو بنایا گیا لیکن ڈاکٹروں کی تعیناتی نہ ہونے سے مریض پریشان ہیں۔
دوسرے مقامی شہری اسلم تانترے نے بتایا کہ علاقے میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے، تاہم متعلقہ حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
علی محمد پراہ نامی شہری نے بتایا کہ اسپتال کو کورونا وائرس کے دوران شروع کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں اس کو عام بیماروں کے لیے مسلسل بند رکھا گیا اور یہاں تعینات ڈاکٹر کو بھی منتقل کیا گیا۔
مقامی لوگوں نے انتطامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس اسپتال کو فوری طور پر عام لوگوں کے لیے دوبارہ کھولا جائے، مقامی لوگوں کے مطابق معمولی امراض میں مبتلا افراد کو اڑی یا دیگر اسپتالوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔