بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے جلال آباد، سوپور میں وادی کشمیر کے پہلا نجی عجائب گھر ’’میراث محل‘‘ کا افتتاح کیا گیا۔ میراث محل میں 18ویں اور 19ویں صدی میں روزمرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والی اکثیر ایسی اشیاء ہیں جو موجودہ دور میں مستعمل نہیں اور بعض چیزیں ایسی بھی ہیں جو جن کے بارے میں نئی پود کو کوئی معلومات نہیں۔ میراث محل کی بنیاد سوپور سے تعلق رکھنے والی کشمیر کی معروف خاتون ماہر تعلیم عتیقہ بانو نے ڈالی تھی تاہم ان کے انتقال کے قریب چھ برس بعد اس کی تکمیل ہوئی اور باضابطہ طور اس کا افتتاح کیا گیا۔
میراث محل کی افتتاحی تقریب میں اے ڈی سی سوپور شبیر احمد رینہ سمیت مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب کے دوران مقررین نے عتیقہ بانو کی زندگی اور کارناموں پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے مرحومہ کی کشمیری ثقافت و ورثہ کے تحفظ کے تئیں خدمات پر بھی گفتگو کی۔
مزید پڑھیں: SPS Museum Srinagar ایس پی ایس میوزم میں 84 ہزار سے زائد نوادرات موجود
میراث محل میں قریب سات ہزار ایسی قدیم اور نایاب اشیاء نمونے کے طور پر رکھی گئی ہیں جو ہمارے آباء و اجداد روزمرہ کی زندگی میں استعمال میں لاتے تھے۔ جن میں مخصوص اندازے میں بنے لکڑی، گھاس اور مٹی کے برتن، زیورات، مخطوطات، سکے، روایتی لباس، چرخے، رسی، تالے وغیرہ شامل ہیں۔ اے ڈی سی سوپور نے کہا کہ ’’سوپور قصبے میں اس طرح کے میوزیم کے ہونے پر یہاں کے باشندوں کو فکر ہے اور امید ہے کہ یہ نہ صرف مقامی بلکہ بین الاقوامی سیاحوں کو بھی اپنی جانب راغب کرے گا۔‘‘ انہوں نے انتظامیہ کی جانب سے بھرپور تعاون کی بھی یقین دہانی کی۔