ایس ایس پی سوپور جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاون بائی پاس کے نزدیک مسجد میں چھپے عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر سی آر پی ایف پارٹی پر اس وقت حملہ کیا جب وہ اپنی ڈیوٹی دینے کیلے اپنی گاڑیوں سے نیچے آرہے تھے۔
انہوں نے کہا عسکریت پسندوں نے مسجد کے قریب پناہ لی تھی۔ انہوں نے سی آر پی ایف اور پولیس کی پارٹی پر اندھا دھند گولیاں چلائی جس کے نتیجہ میں چار اہلکار اور ایک شہری زخمی ہو گیا۔ بعد میں ایک اہلکار زخمیوں سے جانبر نہ ہو سکا۔ جبکہ شہری کی بھی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
یاد رہے اس حملے میں ہلاک ہونے والے شہری کے ساتھ ایک 3 سالہ بچہ بھی تھا جس کو بعد میں سوپور پولیس نے بچا لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس بچے کا دادا کراس فاہرنگ میں ہلاک ہو گیا۔
ادھر شہری کے گھر والوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر بشیر احمد کو گاڑی سے اُتار کر ہلاک کرنے کا الزام عائد کیا ہے تاہم پولیس نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
ہلاک ہوئے شہری کی شناخت بشیر احمد خان ساکنہ ایچ ایم ٹی سرینگر کے طور ہوئی ہے۔