بارہمولہ: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے بارہمولہ کے مہلوک پولیس اہلکار کی بچی کو سول انتظامیہ میں نوکری فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے مہلوک پولیس ہیڈ کونسٹیبل کو ایک ایماندار شخص قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنے گھر کی 8 خواتین کا واحد کفیل تھا۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ ہفتے کے روز بارہمولہ کے وائیلو کرال پورہ میں واقع مقتول ہیڈ کانسٹیبل غلام محمد ڈار کے گھر پر پہنچیں، جہاں انہوں نے پسماندگان سے تعزیت کی۔ غلام محمد ڈار کو 31 اکتوبر کو گولیاں مار دی گئی تھیں جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی تھی۔
اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ'میری لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے گزارش ہے کہ وہ ایس آر او 43 کے کیس میں جلدی کریں اور مہلوک پولیس ہیڈ کانسٹیبل کی بچی کو سول انتظامیہ میں نوکری فراہم کریں'۔انہوں نے کہا کہ اس واقعے کی ہم صرف مذمت ہی کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'یہ بہت ہی ایماندار شخص تھا اور گھر کی 8 عورتوں کا واھد کفیل تھا'۔
ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'افسوس کی بات ہے کہ سابق پولیس سربراہ نے کہا کہ یہاں کولیٹرل نقصان نہیں ہو رہا ہے کیا یہ کولیٹرل نقصان نہیں ہے'۔
مزید پڑھیں |
یاد رہے کہ منگل کی شام بارہمولہ ضلع کے وائلو، کرالہ پورہ گاؤں میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب مشتبہ عسکریت پسندوں نے ہیڈ کانسٹیبل غلام محمد ڈار پر نزدیک سے گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔ گولیوں کی آوازیں سنتے ہی آس پاس رہائش پذیر لوگ گھروں سے باہر آئے اور زخمی اہلکار کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم اسپتال پہنچانے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہو گئے۔‘‘