بارہمولہ: بارہمولہ کے رفیع آباد علاقے سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ نوجوان اعجاز ڈار احمد نے نوکری تلاش کرنے کے بجائے خود روزگار کمانے کو ترجیح دی۔ اعجاز احمد ڈار ڈیری فارمنگ کی شروعات کرکے نہ صرف اپنے اور اپنے اہل و عیال کے نان شبینہ کا انتظام کر رہے ہیں بلکہ وہ دیگر کئی افراد کو روزگار فراہم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ Man Starts Sucessful Dairy farm Unit at Sopore
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعجاز احمد ڈار نے کہا کہ وہ اپنے کاروبار سے کافی خوش ہیں، کیونکہ بے روزگاری دن بدن بڑھتی جارہی ہیں جس سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو کافی مشکلاتوں کا سامنہ کرنا پڑھ رہا ہے۔ رواں برس کے مارچ میں انہوں نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنا ڈیری فارم کھول باقی لوگوں کو بھی روزگار فراہم کریں گے۔ محکمہ اینیمل ہسبنڈری کے ساتھ رابطہ کرکے انہوں نے اس اسکیم کے بارے میں جانکاری حاصل کی اور اس کے بعد اس کاروبار کو شروع کیے جس سے انہیں مارچ 2022 سے دسمبر 2022 تک کافی زیادہ منافع حاصل ہوا ہے۔ Dairy Farming Creating Employment
انہوں نے کہاکہ اس کا پورا کریڈٹ پہلے ایل جی، ضلع انتظامیہ بالخصوص محکمہ اینیمل ہسبنڈری کے ڈاکٹر شوکت احمد لون بلاک آفیسر رفیع آباد کو جاتا ہے، جنہوں نے انہیں ہر وقت مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ رہنمائی کی، جس سے انہیں کام کرنے کا بہت زیادہ شوق چڑھا۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ خود ان سے دودھ نکالنے کے علاوہ سبھی کام خود کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ دودھ کے علاوہ گوبر کے ذریعے بھی کمائی کررہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں جانوں سے نکلنے والے گوبر کو وہ خود صاف کرتے ہیں اور بعد میں کسانوں کو فروخت کرتے ہیں، کسان گوبر کو کھاد کے طور پر استعمال کرتے ہیں اس سے کسان اور ڈیری فارم دونوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
اعجاز احمد ڈار نے کہاکہ' وہ تقریباً ہر دن 70 لیٹر دودھ مارکیٹ بھیجتا ہے جس سے ایک اور نوجوان کو روزگار فراہم ہوتا ہے۔ انہوں نے تمام نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری نوکری کے پیچھے جانے سے بہتر ہے کہ سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خود اپنے پیروں پر کھڑے ہوجائے'۔
مزید پڑھیں: