ETV Bharat / state

Baramulla Teacher Suspended: طالبہ کو فحش پیغام بھیجنے والا ٹیچر معطل، عوام کا احتجاج - بارہمولہ میں طالبہ کو فحش پیغامات ٹیچر معطل

رفیع آباد، بارہمولہ میں طالبہ کو فحش پیغامات بھیجنے کے الزام میں ٹیچر کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس معاملے کی تحقیق کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جب کہ علاقے کے باشندوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ Teacher suspended over alleged Inappropriate chat

a
a
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 9, 2023, 1:27 PM IST

طالبہ کو فحش پیغام بھیجنے والا ٹیچر معطل، علاقے میں احتجاج

بارہمولہ (جموں کشمیر): شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں شتلو، رفیع آباد علاقے کے ایک گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں تعینات ایک استاد کو مبینہ طور پر طالبہ کو فحش پیغامات بھیجنے کے الزام میں معطل کر دیا ہے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری ایک حکم نامہ کی ایک کاپی سوشل میڈیا پر بھی گشت کر رہی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ’’اس معاملے کی انکوائری تک اویس احمد نندا (استاد) جو فی الحال HSS شٹلو میں تعینات ہے کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی پوری طرح تحقیق مکمل ہونے تک اویس کو بائز ہائر سیکنڈری اسکول سوپور میں منسلک کیا جاتا ہے۔‘‘

چیف ایجوکیشن آفیسر (سی ای او) بارہمولہ کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’معطلی کی مدت کے دوران مذکورہ اہلکار پرنسپل بی ایچ ایس ایس سوپور کے دفتر میں منسلک رہے گا۔‘‘ بارہمولہ کے سی ای او، بلبیر سنگھ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ ابتدائی تحقیق میں ظاہر ہوا کہ ٹیچر کی جانب سے طالبہ کو نازیبا ٹیکسٹ مسیج ارسال کی گئی جس کی بنا پر اسے معطل کر دیا گیا ہے جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) کی سربراہی میں اس معاملے کی انکوائری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Teacher Suspended in Pulwama: پلوامہ میں گورنمنٹ ٹیچر معطل

معلوم ہوا ہے کہ معطل شدہ ٹیچر نے اپنی ایک طالبہ، کو فحش پیغامات (Inappropriate chats )ارسال کیے ہیں۔ اس سلسلے میں جوں ہی علاقہ میں یہ خبر پھیل گئی تو وہاں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیول سوسائٹی سے وابستہ افراد نے احتجاجی مظاہرے کیے اور ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

طالبہ کو فحش پیغام بھیجنے والا ٹیچر معطل، علاقے میں احتجاج

بارہمولہ (جموں کشمیر): شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں شتلو، رفیع آباد علاقے کے ایک گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں تعینات ایک استاد کو مبینہ طور پر طالبہ کو فحش پیغامات بھیجنے کے الزام میں معطل کر دیا ہے۔ محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری ایک حکم نامہ کی ایک کاپی سوشل میڈیا پر بھی گشت کر رہی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ’’اس معاملے کی انکوائری تک اویس احمد نندا (استاد) جو فی الحال HSS شٹلو میں تعینات ہے کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے کی پوری طرح تحقیق مکمل ہونے تک اویس کو بائز ہائر سیکنڈری اسکول سوپور میں منسلک کیا جاتا ہے۔‘‘

چیف ایجوکیشن آفیسر (سی ای او) بارہمولہ کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ’’معطلی کی مدت کے دوران مذکورہ اہلکار پرنسپل بی ایچ ایس ایس سوپور کے دفتر میں منسلک رہے گا۔‘‘ بارہمولہ کے سی ای او، بلبیر سنگھ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ ابتدائی تحقیق میں ظاہر ہوا کہ ٹیچر کی جانب سے طالبہ کو نازیبا ٹیکسٹ مسیج ارسال کی گئی جس کی بنا پر اسے معطل کر دیا گیا ہے جبکہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) کی سربراہی میں اس معاملے کی انکوائری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Teacher Suspended in Pulwama: پلوامہ میں گورنمنٹ ٹیچر معطل

معلوم ہوا ہے کہ معطل شدہ ٹیچر نے اپنی ایک طالبہ، کو فحش پیغامات (Inappropriate chats )ارسال کیے ہیں۔ اس سلسلے میں جوں ہی علاقہ میں یہ خبر پھیل گئی تو وہاں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیول سوسائٹی سے وابستہ افراد نے احتجاجی مظاہرے کیے اور ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.