بارہمولہ: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے شیری گاؤں سے تعلق رکھنے والی گیارہویں جماعت کی طالبہ شاہدہ بانو نے ایک انوکھا تجربہ کیا ہے۔ اس نے ایک 'اسمارٹ کی' بنائی ہے جس کی وجہ سے سڑک حادثات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ دراصل شاہدہ بانو نے اس پروجیکٹ پر تین سال پہلے کام شروع کیا تھا اور تب وہ آٹھویں جماعت میں پڑھتی تھی اور اس کے بعد اس پروجیکٹ کو نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن کے تحت کافی اہمیت ملی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہدہ بانو نے کہا کہ جب وہ اسکول میں تھی تب اس نے 'اٹل ٹنکرنگ لیب' کے ذریعے اس پروجیکٹ پر کام شروع کیا اور یہ کافی کامیاب پروجیکٹ رہا کیونکہ میں نے جب اس کو کشمیر یونیورسٹی میں پیش کیا تو وہاں سب کو یہ میرا آئیڈیا کافی پسند آیا اور اس کے بعد ملک کے مختلف ریاستوں میں اس پروجیکٹ کو کافی پسند کیا گیا۔
شاہدہ بانو نے کہا کہ اس 'اسمارٹ کی' کی وجہ سے سڑک حادثات کو کافی کم کیا جاسکتا ہے اور میں نے اس میں گزشتہ تین سالوں سے اور بھی کافی چیزیں جوڑی ہے جس میں خاص کر فیس فنگر پرنٹس، فیس ریکنگنائزیشن اور آدھار کارڈ بھی ہے اور اس سے کافی فائدہ مل سکتا ہے اور اس کو کافی کامیابی ملی ہے۔ شاہدہ بانو نے مزید کہا کہ حال ہی میں اس نے دہلی پرگیتی میدان میں اس پروجیکٹ کی نمائش کی اور اس کے بعد اس نے ممبئی میں ' کلر انفنیٹی ٹی وی شو کے 'دی انوینٹری چیلنج' میں دس لاکھ روپے بھی حاصل کیے اور اس کامیابی سے وہ کافی زیادہ خوش ہے۔
مزید پڑھیں: پامپور میں لڑکیاں رگبی کھیل کی طرف مائل
شاہدہ کا مزید کہنا تھا کہ اب وہ نومبر میں جاپان جا رہی ہے اور وہاں اس کو 'سکورہ سائنس ایکزبیشن پروگرام' میں شرکت کرنے والی ہے اور اس کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ شاہدہ نے کہا کہ وہ ہندوستان کی جاپان میں نمائندگی کرنے والی ہے اور اس کو پوری امید ہے کہ وہ جاپان میں اپنا لوہا منوائے گی۔