ETV Bharat / state

Marriage Ceremony Held Along LoC اوڑی میں لائن آف کنٹرول کے قریب پہلی مرتبہ شادی کی تقریب - ولا باری سے مالی و جانی نقصان ہوتا تھا

اوڑی کے جتنے بھی سرحدی گاؤں ہیں وہاں پر ہمیشہ گولا باری سے مالی و جانی نقصان ہوتا تھا اور لوگ اپنے گھروں میں سمٹ کر رہ جاتے تھے اور کئی لوگ اپنے گاؤں کو چھوڑ کر دوسری جگہوں پر رہنے جاتے تھے لیکن آج تیس سال بعد اوڑی کے سرحدی گاؤں میں دھوم دھام سے یہ شادی کی گئی۔  wedding at LOC

لائن آف کنٹرول کے قریب پہلی مرتبہ  شادی
لائن آف کنٹرول کے قریب پہلی مرتبہ شادی
author img

By

Published : Aug 24, 2022, 1:51 PM IST

اوڑی :جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقہ اوڑی میں گزشتہ روز پہلی بار لائن آف کنٹرول کے قریب دھعپ دھام سے ایک شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔Marriage Ceremony held along LoC ضلع بارہمولہ کے سرحدی قصبے اوڑی کے سرحدی گاؤں گھرکوٹ سے دولھے نے دوسرے سرحدی گاؤں سلی کوٹ سے دلہن کو لایا۔ سلی کوٹ گاؤں میں تیس سال میں یہاں پہلی بار اچھی طرح سے بارات آئی۔ یہ گاؤں حاجی پیر سیکٹر میں آتا ہے جو کہ گولاباری کی سب سے زیادہ زد میں آنے والا گاؤں تھا اور ان سرحدی گاؤں میں بڑی دھوم دھام سے شادی منائیں گی۔

سلی کوٹ گاؤں بھارتی فینسنگ کے اندر والا گاؤں ہے جب یہاں گولہ باری ہوتی تھی تب س گاؤں کی آدھی سے زیادہ آبادی گاؤں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں رہنے کے لئے چلی گئی ہیں۔ Marriage Ceremony held with gaiety along LoC اوڑی کے جتنے بھی سرحدی گاؤں ہیں وہاں پر ہمیشہ گولا باری سے مالی و جانی نقصان ہوتا تھا اور لوگ اپنے گھروں میں سمٹ کر رہ جاتے تھے اور کئی لوگ اپنے گاؤں کو چھوڑ کر دوسری جگہوں پر رہنے جاتے تھے لیکن آج تیس سال بعد اوڑی کے سرحدی گاؤں میں دھوم دھام سے یہ شادی کی گئی۔



دولہے مدثر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا 'میں آج بہت خوش ہوں میرے آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں ہیں میں بچپن سے ہی ان علاقوں میں گولہ باری دیکھ رہا ہوں اب جب دونوں ملکوں کے بیچ میں ایک سمجھوتا ہوا ہے تب سے یہاں کے حالات بالکل ٹھیک ہو چکے ہیں سرحدوں پر اچھا ماحول ہونے سے یہاں کے سرحدی گاؤں میں لوگ بھی اچھے سے رہ رہے ہیں۔' مدثر نے مزید کہا 'جب میری بارات گاؤں کے آرمی کی لائن آف کنٹرول کی فینسنگ کے گیٹ کے پاس پہنچی تو بھارتی فوج نے میرا بہت اچھے سے استقبال کیا'

واضح رہے 25 فروری 2021 کی 24 اور 25 فروری کی درمیانی شب بھارت اور پاکستان نے ڈی جی ایم او سطح کی ایک میٹنگ کے دوران لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ اس سے متصل سبھی سیکٹروں میں جنگ بندی اور دیگر سمجھوتوں پر عمل کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔No ceasefire violation

گرچہ دونوں ممالک کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدے طے پایا تھا تاہم اس کے باوصف سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری کے تبادلے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رہتا تھا جس کے نتیجے میں سرحدوں کے آر پار بے تحاشا جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ Ceasefire Agreement between India and Pakistan

جنگ بندی معاہدے پر عمل در آمد سے سرحدی بستیوں میں امن و سکون کا ماحول سایہ فگن ہے اور لوگ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں۔۔ سرحد کے پاس بسے گاؤں کے لوگوں نے دونوں ملکوں سے یہ گزارش کی ہے کہ وہ ایسے ہی آپس میں امن رکھیں۔ India-Pakistan Ceasefire Agreement

یہ بھی پڑھیں : One year of ceasefire on LOC جموں و کشمیر کے سرحدوں پر سیز فائر کا ایک سال مکمل، لوگوں میں خوشی و شادمانی

اوڑی :جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقہ اوڑی میں گزشتہ روز پہلی بار لائن آف کنٹرول کے قریب دھعپ دھام سے ایک شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔Marriage Ceremony held along LoC ضلع بارہمولہ کے سرحدی قصبے اوڑی کے سرحدی گاؤں گھرکوٹ سے دولھے نے دوسرے سرحدی گاؤں سلی کوٹ سے دلہن کو لایا۔ سلی کوٹ گاؤں میں تیس سال میں یہاں پہلی بار اچھی طرح سے بارات آئی۔ یہ گاؤں حاجی پیر سیکٹر میں آتا ہے جو کہ گولاباری کی سب سے زیادہ زد میں آنے والا گاؤں تھا اور ان سرحدی گاؤں میں بڑی دھوم دھام سے شادی منائیں گی۔

سلی کوٹ گاؤں بھارتی فینسنگ کے اندر والا گاؤں ہے جب یہاں گولہ باری ہوتی تھی تب س گاؤں کی آدھی سے زیادہ آبادی گاؤں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں رہنے کے لئے چلی گئی ہیں۔ Marriage Ceremony held with gaiety along LoC اوڑی کے جتنے بھی سرحدی گاؤں ہیں وہاں پر ہمیشہ گولا باری سے مالی و جانی نقصان ہوتا تھا اور لوگ اپنے گھروں میں سمٹ کر رہ جاتے تھے اور کئی لوگ اپنے گاؤں کو چھوڑ کر دوسری جگہوں پر رہنے جاتے تھے لیکن آج تیس سال بعد اوڑی کے سرحدی گاؤں میں دھوم دھام سے یہ شادی کی گئی۔



دولہے مدثر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا 'میں آج بہت خوش ہوں میرے آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں ہیں میں بچپن سے ہی ان علاقوں میں گولہ باری دیکھ رہا ہوں اب جب دونوں ملکوں کے بیچ میں ایک سمجھوتا ہوا ہے تب سے یہاں کے حالات بالکل ٹھیک ہو چکے ہیں سرحدوں پر اچھا ماحول ہونے سے یہاں کے سرحدی گاؤں میں لوگ بھی اچھے سے رہ رہے ہیں۔' مدثر نے مزید کہا 'جب میری بارات گاؤں کے آرمی کی لائن آف کنٹرول کی فینسنگ کے گیٹ کے پاس پہنچی تو بھارتی فوج نے میرا بہت اچھے سے استقبال کیا'

واضح رہے 25 فروری 2021 کی 24 اور 25 فروری کی درمیانی شب بھارت اور پاکستان نے ڈی جی ایم او سطح کی ایک میٹنگ کے دوران لائن آف کنٹرول کے ساتھ ساتھ اس سے متصل سبھی سیکٹروں میں جنگ بندی اور دیگر سمجھوتوں پر عمل کرنے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔No ceasefire violation

گرچہ دونوں ممالک کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدے طے پایا تھا تاہم اس کے باوصف سرحدوں پر طرفین کے درمیان ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری کے تبادلے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رہتا تھا جس کے نتیجے میں سرحدوں کے آر پار بے تحاشا جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ Ceasefire Agreement between India and Pakistan

جنگ بندی معاہدے پر عمل در آمد سے سرحدی بستیوں میں امن و سکون کا ماحول سایہ فگن ہے اور لوگ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں۔۔ سرحد کے پاس بسے گاؤں کے لوگوں نے دونوں ملکوں سے یہ گزارش کی ہے کہ وہ ایسے ہی آپس میں امن رکھیں۔ India-Pakistan Ceasefire Agreement

یہ بھی پڑھیں : One year of ceasefire on LOC جموں و کشمیر کے سرحدوں پر سیز فائر کا ایک سال مکمل، لوگوں میں خوشی و شادمانی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.