شمالی کشمیر کے سوپور قصبہ میں وٹلب زورِ منز علاقے میں طبی مرکز کی تعمیر کا کام چار برس قبل شروع کیا گیا جو ہنوز پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا۔
علاقے میں اس وقت گائو خانے کے نزدیک ایک خستہ حال عمارت میں ایک طبی مرکز موجود تو ہے تاہم وہ کثیر آبادی کے لیے ناکافی ہے۔
مقامی باشندوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ طبی مرکز میں ڈاکٹر کے لیے بیٹھنے کی جگہ ہے نہ مریض کا معائنہ کرنے کے لیے علیحدہ کمرہ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کی جانب سے اسرار کے بعد چار سال قبل نئے طبی مرکز کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تاہم طویل عرصہ گزرنے کے باوجود وہ پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا۔
طبی مرکز نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کی کثیر آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں کا کہنا تھا کہ ’’ایمرجنسی کے وقت خصوصا حاملہ خواتین کو اسپتال پہنچانے کے لیے انہیں کشتی کے ذریعے وٹلب پہنچنا پڑتا ہے بعد ازاں مریض کو سوپور یا بانڈی پورہ پہنچایا جاتا ہے۔‘‘
مقامی باشندوں نے انتظامیہ سے گزارش کہ کی ان کے علاقے میں جلد از جلد طبی مرکز تعمیر کرکے عوام کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔