سرینگر: مرکزی سرکار نے خاتون آئی اے ایس افسر سحرش اصغر کی جموں کشمیر میں ڈیپوٹیشن میں مزید ایک برس کی توسيع کی ہے۔ مرکزی وزارت برائے پرسنل اینڈ ٹریننگ نے یکم اکتوبر کو اس ضمن میں حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس رولز 1954 کے رول (1) 6 کے اختیارات، وزارت داخلہ اور حکومت پنجاب کے اجازت کے بعد مزکری سرکار آئی اے ایس افسر سحرش اصغر کی جموں کشمیر میں ڈیپوٹیشن میں مزید ایک برس کی توسيع کر رہی ہے۔ حکم نامے کے مطابق یہ توسیع 10 جون سنہ 2023 تا 10 جولائی سنہ 2024 تک کی جارہی ہے۔
سحرش اصغر سنہ 2013 کی پنجاب کیڈر کی آئی اے ایس افسر ہیں اور سنہ 2018 سے وہ جموں کشمیر ڈیپوٹیشن پر آئی ہے،فی الوقت وہ بارہمولہ کی ضلع مجسٹریٹ ہے۔ ڈاکٹر سحرش اصغر کی جموں کشمیر میں ڈیپوٹیشن امسال جون میں ختم ہوئی۔ ستمبر میں مرکزی سرکار نے ان کی ڈیپوٹیشن ختم کرنے کے متعلق حکمنامہ بھی جاری کیا تھا اور ان کو واپس پنجاب کیڈر میں جوائن کرنے کی ہدایت دی تھی،تاہم جموں کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے امسال مئی میں مزکری سرکار کو ان کی جموں کشمیر میں ڈیپوٹیشن میں توسیع کرنے کی گزارش کی تھی، جس کو مرکزی سرکار نے یکم اکتوبر کو منظور کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
Sehrish Asgar's Deputation Ends سحرش اصغر کی ڈیپوٹیشن ختم، واپس پنجاب کاڈر میں شامل ہونے کا حکم
سحرش اصغر سنہ 2018 سے جموں کشمیر میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ہے۔ ان کو پہلے مشن ڈائریکٹر لائولی ہوڈ محکمہ دیا گیا، جس کے بعد ان کو ضلع کمشنر بڈگام تعینات کیا گیا۔ سنہ 2019 کو انہیں محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے ڈائریکٹر کا قلمدان دیا گیا۔ پانچ اگست 2019 کو دفعہ 370 کی منسوخی کے دوران وہ اس وقت کے سرکاری ترجمان و آئی اے ایس افسر روہت کنسل کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتی تھی اور کشمیر کی صورتحال پر سرکار کا موقف بیان کرتی تھیں۔ سحرش اصغر کے خواند سید عابد رشید بھی آئی اے ایس افسر ہیں۔ وہ جموں کشمیر کاڈر کے آئی اے ایس افسر ہیں اور اس وقت سیکریٹری محکمہ سیاحت اور کلچر کے عہدے پر تعینات ہے۔