بارہمولہ: جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے اوڑی کے پرنپیلن گجر ناڑ علاقے میں واقع گورنمنٹ پرائمری اسکول جو آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ عمارت بھی خستہ حالی کا شکار ہے، جس میں ہمیشہ خطرہ بنا رہتا ہے۔ یہ اسکول سنہ 2005 کے شدید زلزلے میں ٹوٹ گئی تھی تاہم اس کے بعد عمارت کا کام شروع کیا گیا لیکن ابھی تک مکمل نہ ہو سکی، نہ ہی بچوں کو کھیلنے کے لیے گراؤنڈ بنائے گئے ہیں۔ اسکول میں 50 سے زیادہ بچے پڑھتے ہیں۔ Government primary school in Uri lacks of basic facilities
اسکول میں تین کمرے ہیں تینوں میں سے ایک کمرہ ٹھیک ہے جب کہ دو کمرے بالکل خستہ حالی کا شکار ہیں۔ جگہ نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو کھلے آسمان کے نیچے بھی پڑھنا پڑتا ہے۔ ایک کمرے میں ساری کلاسز پڑھائی جاتی ہیں، جس سے بچوں کو پڑھنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسکولی بچوں نے اور مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے یہ گزارش کی ہے کہ اس اسکول کی بلڈنگ کو جلد سے جلد ٹھیک کیا جائے۔' basic facilities in Government primary school Uri
مقامی شخص عبدالقیوم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اسکول میں ہر چیز کی پریشانی ہے کلاسز میں نیچے مٹی اور دھول ہے بیٹھنے کے لیے بچوں کو کوئی سہولیات نہیں ہیں سنہ 2005 سے لے کر آج تک ہمارے اسکول کا کام مکمل نہیں کیا گیا اور نہ ہی اسکول میں کھڑکیاں ہیں کبھی بھی بارش ہوتی ہے تو سارا پانی کلاسز کے اندر آ جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Govt Primary School lacks Basic Facilities: کپواڑہ کے رینگپت گجرنار میں سرکاری اسکول میں بنیادی سہولیات کا فقدان
وہیں اسکول کی ایک طالبہ نے بتایا کہ 'ہم ایک کلاس روم میں ہی سارے بچے پڑھتے ہیں تو ہمیں کافی پریشانی ہوتی ہے کچھ سمجھ میں نہیں آتا جب ہم گھر سے نئی ڈریس پہن کر آتے ہیں تو ہماری ڈریس خراب ہو جاتی ہے کیونکہ ہمارے اسکول میں مٹی ہے ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے اسکول کو اچھے سے بنایا جائے۔