مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے مشہور وولر جھیل جو اپنے قدرتی حسن سے مالا مال اور دنیا بھر میں اپنی خوبصورتی کے لئے جانی جاتی تھی مگر موجودہ وقت میں یہاں ویرانی کا منظر ہے، مذکورہ جھیل ارد گرد کے گندگی اور غلاظت کا انبار دکھائی دے رہا ہے۔ دراصل سوپور اور بانڈی پورہ کے درمیان ایک گاؤں ہے جس کا نام زرمنز ہے،اس گاؤں میں واقع ولور جھیل کے کنارے ماہی گیروں کی کثیر تعداد آباد ہے،یہ لوگ اپنی زندگی کا گزارہ اس وولر جھیل پر کرتے تھے کیونکہ اس سے ان کا روزگار چلتا تھا۔
اس وولر جھیل سے وہ لوگ مچھلی، سنگھاڑے، ندرو نکالتے تھے اور اپنا روزگار حاصل کرتے تھے۔ لیکن موجودہ وقت میں وولر جھیل کی خستہ حالی سے ان کے روزگار پر کافی برا اثر پڑا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان کا روزگار جھیل کے حیاتی اور نباتاتی اشیاء پر منحصر ہے، جیسے کہ سنگھاڑے، مچھلی، ندرو لیکن جھیل کی خستہ حالت سے ان کے روزگار پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے بیس ہزار خاندان اس جھیل سے براہ راست روزگار حاصل کر رہے تھے، مگر جھیل میں سنگھاڑے، مچھلی اور مشہور ندرو کی پیداوار کم ہوئے کی وجہ سے ان کا روزگار بھی ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس جھیل کے تحفظ کے لئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا تو وہ دن دور نہیں جب جھیل سےمتعلق باتیں صرف کتابی باتیں ثابت ہونگی۔ مقامی باشندوں نے حکومت سے اپیل کی ہے جکہ اس جھیل کے تحفظ کے جلد از جلد عملی قدم اٹھائے
مزید پڑھیں:Chestnuts Production in Wular Lake وولر جھیل میں سنگھاڑا کی اچھی پیداوار سے ماہی گیروں میں خوشی