مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھنے والی ایڈوکیٹ نافیہ وانی نامی لڑکی گزشتہ کئی دہائیوں سے جانوروں کی دیکھ بھال کرتی ہیں،انہوں نے جانوروں کے تحفظ سے متعلق کئی اہم سرگرمیاں اب تک انجام دے چکی ہیں۔ نافیہ وانی پیشے سے ایڈوکیٹ ہیں اور اس وقت بارہمولہ کے کورٹ کے اندر اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔نافیہ جانوروں کے حقوق کے لیے بھی سرگرم عمل رہتی ہیں،موجودہ وقت میں نافیہ کئی جانوروں کی دیکھ بھال کر رہی ہیں ۔
نافئہ وانی کو بچپن سے ہی جانوروں کے تحفظ کے تئیں دلچسپی تھی، اور اس وقت بھی اس نیک کام میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعا لی نے جس طرح انسانوں کے لئے حقوق مقرر کر رکھے ہیں ٹھیک اسی طرح دیگر مخلوقات کے بھی حقوق مقرر ہیں،لیکن انسانی حقوق سے متعلق سینکڑوں کتابیں لکھی گھیں،سمینار منعقد کی جاتی ہیں،لیکن دیگر مخلوقات کے حقوق سے متعلق عام طورپر توجہ نہیں دی جاتی ہے ۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوے ایڈکیٹ نافیہ وانی نے کہا کہ میں نے کئی بے زبان جانوروں کو تحفظ فراہم کیا ہے ،کئی جانوروں کا علاج و معالجہ بھی کروایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مجھے سے ممکن ہوسکا وہاں تک میں جانورں کی خدمت کرتی ہوں،اور جب مجھے لگتا ہے کہ اب اس کو اور علاج یا دوسری چیزوں کی ضرورت ہے تو میں مختلف محکموں سے رابطہ کرتی ہوں جو ان جانوروں کا علاج کرتے ہیں۔
نافیہ نے کہا کہ جب میں بیمار جانوروں کے علاج یا یا ان کی کھانے پینے سے متعلق چیزوں کی تلاش کے لئے باہر نکلتی تھی تو لوگ مجھے سے کئی طرح کے طعنے دیتے ہیں،لیکن میں نے اپنے حوصلہ ہمیشہ بلند رکھا،انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ایک انسان کو درد محسوس ہوتا ہے اسی طرح ایک جانور کو بھی درد محسوس ہوتا ہے لیکن فرق صرف اتنا ہے کہ انسان بات کرسکتا ہے اور جانور بات نہیں کرسکتے
انہوں نے مزید کہا کہ مجھےا بچپن سے ہی بلی،کتے،گھوڑے،کبوتر،وغیرہ جانوروں کے ساتھ محبت کرنا اور ان کی دیکھ بال کرنے میں دلچسپی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ جانوروں کے حقوق کے حوالے سے ہر ضلع میں آگاہی و بیداری مہم پروگرام کرائے جائیں، تاکہ معاشرہ میں جانور اور اس کے حقوقو کے تئیں بیداری ہو۔
مزید پڑھیں:Wild Animals in Kashmir کوکرناگ کے رہائشی علاقوں میں جنگلی جانوروں کا رُخ