بارہمولہ: جموں و کشمیر کے بوسیان میں تقریبا بارہ سو کنال اراضی ہے، جہاں آلو کا بیج بویا جاتا ہے، امسال کی بات کریں تو محکمہ ایگریکلچر نے تین سو چوسنٹھ کنال اراضی پر اس آلو کے بیج کو بویا ہے اور یہ تقریبا 18.2 ہیکٹر پر مشتمل ہے۔ آلو کے اس بیج کو پھر کشمیر کے مختلف اضلاع میں کسانوں کو سبسڈی ریٹس پر بیچا جاتا ہے تاکہ کسان اس آلو کی کاشت کرسکے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انچارج فارم منیجر بوسیان محمد مقصود میر نے کہا کہ یہ کشمیر کا سب سے بڑا آلو فارم ہے، ہم نے مئ میں اس آلو کے بیج کی سوئنگ کی ہے اور ستمبر میں ہم اس کی ہروسٹنگ کرتے ہے، امسال فصل کافی اچھی ہے۔ مزید کہا کہ اس آلو کے فارم میں کم سے کم سات قسم کے آلو کا بیج بویا جاتا ہے اور پھر ہم اس کو کشمیر کے کسانوں میں تقسیم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے کھیتوں میں اس کی کاشت شروع کر سکیں۔ وہ بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس بوسیان علاقے میں قدرت نے اس زمین کو نوازا ہے، یہاں پر بہترین قسم کے آلو کا بیج اگایا جاتا ہے۔
آلو کے فارم سے وابسطہ ایک آرضی ملازم نے کہا کہ ہم آلو کے فارم پر محنت کرتے ہیں، ہم کافی خوش ہیں کیونکہ ہم ایک بہترین قسم کے آلو فارم سے نکالتے ہیں اور یہ کشمیر کے مختلف اضلاع میں جاتا ہے۔ ہم چاہتے ہے کہ زیادہ سے زیادہ کسان آلو کا اپنے کھیتوں میں کاشت کریں کیونکہ سرکار کی بھی کوشش ہے کہ جو بھی سرکاری اسکیمز ہے ان کا فائدہ وہ اچھے سے لیں اور اپنے روزگار میں اور زیادہ فروغ دی۔