بارہمولہ (جموں و کشمیر) : شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ڈاک بنگلوو میں جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے اپنی نوعیت کا پہلا منشیات مخالف پروگرام منعقد کیا گیا۔ پروگرام میں قصبہ بارہمولہ اور اس سے ملحقہ علاقوں سے وابستہ علماء کرام، ائمہ مساجد و خطباء کو مدعو کیا گیا تھا جنہوں نے پولیس کے دیگر مقررین کی طرح منشیات کے مضر اثرات پر روشنی ڈالی۔
بارہمولہ پولیس کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں ڈی آئی جی، شمالی کشمیر، وویک گپتا سمیت ایس ایس پی بارہمولہ اَمود اشوک ناگپوری سمیت دیگر پولیس افسران نے شرکت کی۔ پروگرام میں بارہمولہ پولیس کے ایس ایس پی سمیت مدعو کیے گئے ائمہ مساجد، علماء کرام نے بھی خطاب کرتے ہوئے منشیات کے بڑھتے رجحان کو کم کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سماج کے سبھی طبقہ ہائے فکر سے وابستہ افراد سے مل کر اس بدعت کا خاتمہ کرنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔
ایس ایس پی بارہمولہ عمود اشوک ناگپوری نے خطاب کے دوران علماء کرام سے اس بدعت کا خاتمہ کرنے کے لیے حکام کے ساتھ مل کر کام کرنے اور آگے آنے کی اپیل کی۔ انہوں نے ائمہ و خطباء حضرات سے اجتماعات، جمعہ خطبہ کے موقع پر منشیات کے مضر اثرات پر روشنی ڈالنے اور والدین سے اپنی اولاد کی صحیح تربیت کرنے اور ان پر نظر گزر رکھنے کی اہمیت کے حوالہ سے وعظ و تبلیغ کرنے کی بھی تلقین کی۔
مزید پڑھیں: Awantipora Drug de Addiction Rally: اونتی پورہ پولیس نے منشیات مخالف ریلی کا کیا اہتمام
ایس ایس پی نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’جموں کشمیر پولیس بالخصوص بارہمولہ پولیس منشیات فروشوں کے خلاف لگاتار مہم چلا رہی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ سماج کے دیگر شعبہ جات سے وابستہ افراد پولیس کی مدد کے لئے سامنے آئیں اور اس اہم میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔‘‘ انہوں نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر عوام اس وقت سماج میں پھیل رہے اس ناسور کو ختم کرنے کے لیے آگے نہیں آتے تو وہ دن دور نہیں کہ ہر ایک باشندے کو منشیات کے مضر اثرات کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔