شمالی کشمیر میں قصبہ سوپور کے سیر علاقے میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کو لیکر عوام نے محکمہ جل شکتی اور ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
مقامی باشندوں نے محکمہ جل شکتی کے افسران پر غفلت شعاری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں جان بوجھ کر پینے کے پانی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔‘‘
احتجاج کر رہے مقامی باشندوں نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں سے انکے علاقے میں پینے کا پانی دستیاب نہیں، جس وجہ سے انہیں مقامی نالے کا پانی استعمال کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں پانی کی قلت کے حوالے سے انہوں نے کئی بار محکمہ جل شکتی دفتر کے چکر کاٹے، تاہم ابھی تک انہیں وعدوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ علاقے میں قریب 50سال قبل پانی کی سپلائی کے لیے بچھائی گئی پائیپیں بوسیدہ ہو چکی ہیں، جس وجہ سے علاقے تک پانی نہیں پہنچ پاتا۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے محکمہ جل شکتی کے ایگزیکٹو انجینئر نے سیر علاقے میں پانی کی عدم دستیابی سے عوام کو ہو رہی مشکلات کا اعتراف کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ’’جل جیون مشن‘‘ کے تحت علاقے میں جلد پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے گا۔