مرکزی حکومت نے بھارت اور پاکستان کی سرحد پر رہنے والوں کے لیے کمیونٹی بنکرز کی تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے لیے رقومات بھی مختص کی گئی ہیں۔
چند روز قبل مرکزی حکومت نے سرحد پر رہنے والی آبادی کے لیے بنکرز تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھا تا کہ سرحد پر رہنے والے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ یہ بنکرز سرحد پر رہ رہی آبادی کے لیے تعمیر کیے جائیں گے۔
شمالی کشمیر کے سرحدی قصبہ اوڈی کے لوگوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ ہم حکومت کے اس فیصلے سے کافی خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پر رہنے والی آبادی کے لیے بنکرز تعمیر کرنے کا فیصلہ ایک خوش آئند فیصلہ ہے ہم اس کا استقبال کرتے ہیں '۔
مقامی باشندے کا کہنا ہے کہ یہاں کسی بھی وقت گولہ باری شروع ہوجاتی ہے اور گاؤں کے باشندے اپنی جان بچانے کے لیے اوڈی کی طرف چلے جاتے ہیں۔ وہیں اگر بنکرز تعمیر ہوجائے تو انہیں دوڑ بھاگ کرنےکی نوبت نہیں آئے گی، انہوں نے انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا'۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گولہ باری کی زد میں آنے سے ان کے گھر تباہ ہوجاتے ہیں، مزید جانیں بھی جاتی ہیں اور کچھ تو بری طرح زخمی بھی ہوتے ہیں۔ اور ہم اپنے بچوں کو بچانے کے لیے اسکولوں کی جانب دوڑ پڑتے ہیں لیکن اب بنکرز اسکولوں کے پاس بھی بنائے جارہے ہیں تا کہ بچے بھی محفوظ رہ سکیں'۔
لوگوں نے مزید بتایا کہ جب بھی دو ملکوں کے درمیان گولہ باری ہوتی ہے تو اسکے شکار سرحد پر رہ رہے لوگ ہو ہوتے ہیں۔
لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اور بھی بنکرز کی تعمیر کرائے جائیں جس سے عام لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو'۔