ماہِ صفر المظفر کی مُناسبت سے دائرہ ادب دلنہ، بارہمولہ کے اہتمام اور اِدارہ یادگارِ حُسینی ہائیگام، سوپور کے اشتراک سے حُسینی مجالس اور مشاعروں کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے ہائیگام، بارہمولہ میں حُسینی مُشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔
مشاعرے میں وادیٔ کشمیر کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے شعراء کرام نے حضرت امام عالی مقام رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کے جانثاروں کے تئیں منظوم خراج پیش کیا۔
مجلس کے ابتداء میں ڈاکٹر عزیز حاجنی اور گزشتہ تین برسوں میں رحلت کرچکے قلمکاروں اور ادباء کے حق میں دُعائے مغفرت کے علاوہ مختلف امراض میں متبلا ادیبوں اور شعراء کے لیے شفایابی کی دُعا کی گئی۔
دائرہ ادب دلنہ کے صدر شاہد دلنوی نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ’’گزشتہ تین برسوں کے دوران ناسازگار حالات اور کووِڈ19 کے پیش نظر دیگر ادبی انجمنوں کی طرح دائرہ ادب بھی ادبی سرگرمیاں جاری نہ رکھ سکا، تاہم امسال حسینی مشاعرے سے ادبی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے، جنہیں آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا۔‘‘
مجلس کا آغاز تلاوت کلامِ پاک سے ہوا بعد ازاں نعت رسول مقبول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے فوراً بعد مُشاعرے کا آغاز کیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ اوڑی: موبائل انٹرنیٹ بند
مشاعرے کی صدارت وادی کے نامور ادیب، شاعر و قلمکار پروفیسر محمد زمان آزردہ نے انجام دی۔
مشاعرے میں جن شعراء کرام نے امام عالی مقام سمیت شہداء کربلا کی نسبت سے منظوم خراج پیش کیا اُن میں پروفیسر محمد زمان آزردہ، شہناز رشید، فیاض تلگامی، نثار بڈگامی، شوکت انصاری، سید عباس جوہر، سید اختر منصور، شوکت شہباز، نثار اعظم، ساگر سرفراز، شیر علی مشغول، شاہد دلنوی، ضمیر انصاری، علی محمد حسرت، سرور ہاشمی، رشید روشن، عابد اشرف، حسن اظہر، سلیم یوسف، غلام حسن حق نواز، میر شبیر احمد، ریاض پروانہ، نذیر جوش، جمال بڈگامی، یوسف صمیم، نذیر حسین، نذیر احمد نذیر، غلام علی پمپوش، ابراہیم منتظر، عابد اشرف، حسن اظہر، ممتاز گوپھ بلی، آفاق دِلنوی اور اسد اللہ قابلِ ذکر ہیں۔